ھفتہ, 18 مئی 2024


وزیراعلیٰ سندھ نے ارشادرانجھانی کےقتل کا نوٹس لےلیا

بدین: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ارشاد رانجھانی کے واقعے کو چند عناصر لسانی فساد کا ذریعہ بنانا چاہتے ہیں۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ میرغلام محمد تالپور کی برسی میں شرکت کے لیے ٹنڈوباگو پہنچے، اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ارشاد رانجھانی کا قتل کسی قوم سے تعلق رکھنے والے فرد کا نہیں انسانیت کا قتل ہے لیکن چند عناصر اس معاملے کو لسانی فساد کا ذریعہ بنانا چاہتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ شہری کی فائرنگ سے ارشاد رانجھانی کی ہلاکت کا نوٹس لے لیا۔انہوں نے آئی جی سندھ کو فون کر کے ج واقعہ کی مکمل رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون کی بے خوفی کا نتیجہ نظر آرہا ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ یونین کونسل چیئرمین رحیم شاہ نے مبینہ طور پر ارشاد رانجھانی کو سرے عام بازار میں قتل کیا، اتنی ہمت کوئی کیسے کرسکتا ہے، ، کسی نے زخمی کو اسپتال منتقل نہیں کیا، اس کی کیا وجہ تھی۔
آئی جی سندھ کے حکم پر ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ڈی آئی جی ایسٹ عامر فاروقی کی سربراہی میں واقعے کی انکوائری ٹیم تشکیل دے دی۔ تفتیشی ٹیم نے سی آر او کی مدد سے ارشاد رانجھانی کی تفصیلات حاصل کرلیں جس سے پتہ چلا کہ وہ 4 مقدمات میں ملوث نکلا۔
مقتول کے خلاف 2008 اور 2013 کے دوران نارتھ ناظم آباد، بہادرآباد اور ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔ پولیس کے مطابق مجرمانہ ریکارڈ میں ارشاد رانجھانی کی تینوں مرتبہ گرفتاری پر تصاویر بھی لگائی گئیں جبکہ غیرقانونی اسلحے، ڈکیتی اور لوٹے ہوئے مال کی برآمدگی پر مقدمات درج ہوئے۔

 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment