منگل, 07 مئی 2024


اویس شاہ کی بازیابی، کراچی سے بلوچستان تک سخت چیکنگ

ایمز ٹی وی(کراچی ) اویس شاہ کی بازیابی کیلئے اندرون ملک جانے والے راستوں پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ناکا بندی کردی ہے، فاٹا سے آنے والی کال میں بتایا گیا تھا کہ دو تلوار کے قریب دھماکا کیا جائے گا۔

چیف جسٹس سندھ سید سجاد علی شاہ کے بیٹے کا اغواء طول پکڑنے لگا ہے، کراچی سے بلوچستان اور ملک کے دیگر علاقوں میں جانے والے آئل ٹینکرز کی سخت چیکنگ شروع کردی گئی ہے۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے ماضی میں کراچی سے اغواء کئے گئے افراد کو خالی آئل ٹینکرز یا خالی پی ایم ٹی میں ڈال کر منتقل کیا جاتا رہا ہے، اسی کے پیش نظر کراچی سے باہر جانے والے ہر آئل ٹینکرز کی خصوصی چیکنگ کا حکم دیا گیا تو حب پولیس بھی الرٹ ہوگئی، تمام آئل ٹینکرز کو روک کر تلاشی لی جاتی رہی، خصوصی آلات نہ ہونے کے باعث کوئی کامیابی نہ ملی۔

اس سے پہلے کراچی میں اویس شاہ کیس کی تحقیقات کے لئے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ انہیں ابھی کراچی سے باہر نہیں لے جایا گیا۔ اجلاس کی صدارت ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے کی، اجلاس میں بتایا گیا کہ سترہ جون کی رات دو بجے علاقہ غیر سے ہیلپ لائن پر کال موصول ہوئی۔ کال میں بتایا گیا کہ دو سے تین تلوار کے درمیان دھماکہ کیا جائے گا۔

اویس شاہ کے اغواٗ کے بعد سندھ پولیس جاگ گئی، سانپ نکلنے کے بعد لکیر پیٹنے کی روایت قائم رہی۔ کلفٹن میں سپراسٹور کے قریب کئی سال سے بند پولیس چوکی آباد ہوگئی، اویس شاہ کو اسی چوکی کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا۔ اویس شاہ کے اغوا کا مقدمہ آج درج کیا جائیگا، جس کے لئے ڈرافٹ تیار کرلیا گیا۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment