بدھ, 08 مئی 2024


دانش کنیریا کا پاکستان سے محبت کا اظہار

ایمز ٹی وی (کھیل) دانش کنیریا پرانگلش کرکٹ بورڈ نے ان الزامات کی بنا پر پابندیاں عائد کی تھیں کہ انہوں نے ایسیکس کاؤنٹی اسپاٹ فکسنگ کیس میں مرون ویسٹ فیلڈ کی سٹے بازی میں معاونت اور بکیز سے ان کو متعارف کروایا اور ناقص کارکردگی کے بدلے چھ ہزار پاونڈ لینے پر مرون ویسٹ کوآمادہ کیا تھا۔ انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے پابندیوں کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی کرکٹ کی عالمی قوانین کا تناظر میں ان پر پابندیاں عائد کیں۔ تاہم دانش کنیریا انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے لگائے جانےوالے تمام الزامات کی تردیدی کرتے ہیں۔

دانش نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ بے قصور ہیں اور اگر کسی بھی شخص کے پاس ان الزامات سے متعلق کوئی بھی ثبوت ہے تو وہ عدالت میں پیش کریں۔
دانش پر پاکستان میں پابندیوں کی بعد پر اب وہ کسی بھی سطح پر کرکٹ کی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے اور نہ ہی وہ مستقبل میں پاکستان کرکٹ بورڈ میں کسی بھی ممکنہ عہدہ کے لئے اہل ہو سکتے ہیں۔

دانش کنیریاپاکستان میں مقیم ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے دوسرے نوجوان ہیں جنہوں نے پاکستان کی قومی ٹیم میں اپنی جگہ بنائی ہے، اس قبل 1980 کی دہائی میں انیل دلپت نے پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ موجودہ صورت حال میں دانش کی متضاد حیثیت کے بعد اس وقت قومی ٹیم میں کوئی بھی غیر مسلم کھلاڑی نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی کرکٹ کی دنیا میں کھلاڑیوں پر پابندیاں عائد ہونے کا یہ پہلا موقع نہیں۔ کسی بھی کھلاڑی پر جب کسی بھی طرح کی غیر قانونی کام میں ملوث ہونے کے الزام میں جب پابندی کا سامنا ہو تو عدالتیں نہ صرف ان کھلاڑیوں پر عائد الزامامت کی مکمل تحقیقات کرتے ہیں بلکہ مکمل چھان بین کے بعد ان کھلاڑیوں پر عائد کھیل سے متعلق پابندیوں اور جرمانوں کی تنسیخ یا توسیخ کرتے ہیں۔

دانش کو ایسیکس کاؤنٹی کے جس کھلاڑی کو پیسوں کے عوض ناقص کارکردگی پر اکسانے کا الزام تھا اس کھلاڑی کوبرطانوی عدالت کی تحقیقات کے نتیجے میں چند سال پابندیوں کے بعد کاونٹی کرکٹ کے لئے بحال کیا جا چکا ہے لیکن کنیریا کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ان کے کیس کو سیریس نہیں لیا۔ ان کا مزید یہ کہنا ہے کہ ’’ان کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ انگلش کرکٹ بورڈ سے ڈیکٹیشن لیتی ہے اور بورڈ دانش کے مقدمہ کی مقامی سطح پر مکمل تحقیقات نہیں کر رہی ہے‘‘۔

دانش کنیریا میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےانکا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے پیٹرن ان چیف وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو بھی بذریعہ خط آگاہ کر چکے ہیں کہ وہ ان پر عائد پابندیوں کی تحقیقات کرائیں تاکہ وہ اپنے کیرئر کے حوالے سے فیصلہ کر سکیں۔ دانش کا کہنا ہے کہ کرکٹ کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے حوالے سے قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے موجودہ صورت حال میں شدید مالی بحران کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اب نہ مقدمہ کی پیروی کے لئے وکیل کی فیس ادا کر سکتے ہیں ہے اور نہ ہی ان کے پاس بچوں کی سکول کی فیس بھرنے کا پیسہ ہے۔
دانش سے بھارت دورے کے دوران پاکستان کے کچھ حلقوں کی جانب سے انڈین میڈیا میں پاکستان میں ان کے ساتھ ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے کی بنا پر متعصبانہ رویہ کے حوالے سے بیانات پر تنقید کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ وہ پاکستانی شہری ہیں اور انہوں نے اب تک جو مقام حاصل کیا وہ اسی ملک کے ہی مرہون منت ہے۔ وہ کبھی بھی اپنے وطن پاکستان کو چھوڑ کر جانے کا نہیں سوچ سکتے۔

واضح رہے کہ چھتیس سالہ دانش کنیریا نے 29 نومبر سن 2000 میں انگلینڈ کیخلاف اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا۔ انہوں نے (61) عالمی ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے (261) وکٹیں حاصل کیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment