منگل, 07 مئی 2024


پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کا نیا مطالبہ

ایمزٹی وی(کھیل) سلطان آف جوہر کپ کے فائنل میں رسائی پانے والی پاکستان جونیئر ہاکی ٹیم کی ڈیمانڈ بڑھ گئی، اب دنیا کی ٹاپ سائیڈز اس سے پریکٹس میچز کھیلنے پر آمادہ ہیں، اس سے قبل وہ اپنی مصروف ترین شیڈول کا جواز بناکر گرین شرٹس کا سامنا کرنے سے کتراتے تھے، یہ انکشاف ہیڈ کوچ طاہر زمان نے ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ہیڈ کوچ طاہر زمان نے کہا کہ آئندہ ماہ بھارت میں شیڈول جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کی تیاریوں کیلیے ہمیں دنیا کی دیگر بڑی ٹیموں سے دوستانہ میچز کھیلنا ہوں گے، اس کے بغیر ہم میگا ایونٹ میں جانا برداشت نہیں کرپائیں گے، واضح رہے کہ سلطان آف جوہر کپ کے فائنل میں گذشتہ دنوں پاکستانی ٹیم کو آسٹریلیا نے 3-1 سے ہرایا،اس سے قبل گروپ مرحلے میں گرین شرٹس کو کینگروز کے ہاتھوں ہی 1-8 کی شکست کا بھی سامنا رہا تھا، ٹیم نے فائنل میںنسبتاً بہتر کھیل پیش کیا۔

ہیڈ کوچ طاہر زمان نے مزید کہاکہ ایونٹ کا رنر اپ بننے کے بعد پاکستان کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا اور ٹیم نے دیگر ممالک کو خاصا متاثر کیا ہے، اب وہ ہم سے دوستانہ میچز کھیلنے کو راضی ہیں جبکہ ٹورنامنٹ سے قبل کوئی بڑی ٹیم ہم سے کھیلنے کو تیار نہیں تھی، اب ہمیں پریکٹس میچز کھیلنے کیلیے مدعو کیا جا رہا ہے، اس کا سبب سلطان آف جوہر کپ میں ہماری پرفارمنس ہے، انھوں نے اس حوالے سے بتایا کہ ایونٹ سے قبل جب میں نے دیگر ٹاپ ٹیموں کے کوچز سے پریکٹس میچز کیلیے رابطہ کیا تو کوئی اس کیلیے تیار نہیں تھا، کوئی بھی ہماری جیسی لورینکڈ ٹیم سے کھیلنا نہیں چاہتا تھا، ہمارے پلیئرز ناتجربہ کار تھے ایسے میں کوئی بھی ملک ورلڈ کپ سے قبل اپنا وقت ضائع کرنا پسند نہیں کررہا تھا، اس لیے ہم نے نیدر لینڈز کی کلب سائیڈز سے میچز کا انتظام کیا اور پھر اسپین میں بھی میچزکھیلے۔

طاہر زمان نے ملائیشین ایونٹ میں اپنی ٹیم کی شرکت کی کہانی بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہم جب یہاں پہنچے تو پلیئرز آسٹریلیا کیخلاف کچھ گھبراہٹ کا شکار تھے کیونکہ وہ ٹاپ سائیڈ ہے، کھلاڑی محسوس کرتے تھے کہ وہ ان کا سامنا بھرپور انداز میں نہیں کرپائیں گے، جس کا نتیجہ گروپ مرحلے میں ہماری 1-8 سے ناکامی کی صورت سامنے آیا، لیکن ایک بار جب ہم ان کا انداز کھیل سمجھ گئے تو پھر ہم نے فائنل میں بہتر پرفارم کیا،اس کا سب نے نوٹس لیا ہے، وہ ٹاپ سائیڈز جو اس سے قبل مصروفیت کی وجہ سے ہم سے پریکٹس میچز کھیلنے سے کترارہی تھیں اس پرفارمنس کے بعد صورتحال بدل گئی اور جرمنی سمیت مختلف ٹیمیں ہم سے پریکٹس میچ کیلیے رابطے میں ہیں، اب ورلڈ کپ چونکہ بالکل قریب ہے، لہٰذا پلیئرز تین ہفتوں کے ٹریننگ کیمپ میں اپنی صلاحیتوں کو مزید نکھاریں گے۔

ہیڈ کوچ نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی تکنیکی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہوگا جو ٹیموں کی بڑی قوت ہوتی ہے، ہمارے پلیئرز اس سے بخوبی آگاہ ہیں کہ انھیں دوران میچز اپنی مقررہ پوزیشنز پر رہنا ہے، واضح رہے کہ جونیئر ہاکی ورلڈ کپ بھارت کے شہر لکھنو میں 8 سے 18دسمبر تک منعقد ہوگا۔ہمسایہ ملک سے جاری سرحدی تناؤ کے باوجود طاہر زمان ایونٹ میں ٹیم کی شرکت کیلیے پُرامید ہیں، اس سے قبل بھارت نے کبڈی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی پلیئرز کو ویزے دینے سے انکار کیا ہے۔

طاہر زمان کا کہنا ہے کہ ہاکی ٹیم کے ساتھ ایسا نہیں ہوگا، پاک، بھارت مقابلے کا دنیا کے ہر کونے میں انتظار کیا جارہا ہوگا، ایسے میں انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کسی صورت یہ نہیں چاہے گی یہ ایونٹ پاکستان کے بغیر ہو، اس سے قبل ہماری ساری توجہ ٹریننگ پر ہوگی۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment