ایمز ٹی وی (تجارت) حکومت نے اسلامی بینکنگ کو سود سے پاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے سرکلر جاری کر دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں اسلامک بینکنگ کے فروغ کیلیے اسلامک بینکوں کومشارقہ، مضاربہ اور وکالہ سمیت اسلامک فنانسنگ کی دیگراسکیمیں متعارف کرانے کیلیے شرح سود کوبینچ مارک کے طور پراستعمال کرنے سے چھوٹ دیدی ہے۔
اس ضمن میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے باضابطہ طور پر سرکلر جاری کردیا گیا ہے جس کے تحت اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اسلامک بینکوں کیلیے اسلامک فنانسنگ کی پراڈکٹس متعارف کرانے کے حوالے سے قوانین میں ترامیم کردی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے یہ ترامیم، وفاقی حکومت کی طرف سے اسلامک فنانسنگ کے فروغ کیلیے حال ہی میں کیے جانیوالے اقدام کی روشنی میں کی گئی ہیں۔
حکام کا کہناہے کہ براہ راست سودکی وصولی پر پابندی کے باوجود اکثر اسلامک بینک پرائسنگ ریفرنس کے طور پر شرح سود کی بنیاد پر بینچ مارکس کو استعمال کررہی ہے۔ اسٹیٹ بینک کیسرکلرمیں کہا گیا ہے کہ اسلامک بینکوں کو شراکتی فنانسنگ اسکیموں کیلیے متبادل پرائسنگ میکنزم متعارف کرانا ہوگا، یہ متبادل پرائسنگ میکنزم کراچی انٹر بینک آفرڈ ریٹ(کے آئی بی او آر) کی جگہ ہونگے۔ قبل ازیں اسلامک بینک شرح منافع مرابی کی بنیاد پردیتے تھے جو دو فریقین کے مابین فکس منافع ہوتا تھا تاہم اب حکومت نے اسلامی بینکوں سے کہا ہے کہ وہ اس حوالے سے شریعت کے تحت متبادل انتظام لائیں۔
حکومت کا اسلامی بینکنگ کو سود سے پاک کرنے کا فیصلہ
Leave a comment