ھفتہ, 23 نومبر 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46


25 ارب ڈالر ادائیگی کے باوجود پاکستان پر غیر ملکی قرضوں کا بوجھ کم نہ ہوسکا

ایمز ٹی وی (بزنس) پاکستان نے گزشتہ پانچ سال کے دوران قرضوں اور سود کی مد میں 25ارب ڈالر کی ادائیگیاں کی ہیں جو ملک کی ایک سال کی مجموعی برآمدات کے برابر ہیں۔ پانچ سال کے دوران قرض کی اصل رقم کی مد میں 20ارب ڈالر جبکہ سود کی مد میں تقریباً 5ارب ڈالر ادا کیے گئے۔

معاشی استحکام کے بلند دعوؤں کے باوجود پاکستان قرضوں کے ایک نہ ختم ہونے والے گرداب میں پھنسا ہوا ہے۔ پانچ سال کے دوران 25ارب ڈالر ادا کرنے کے باوجود مجموعی غیرملکی قرضوں میں محض ایک ارب 26کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے اور مجموعی غیرملکی قرضوں کی مالیت مالی سال 2014-15کے اختتام پر 65ارب 10کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی ہے۔ پاکستان کے معاشی چیمپیئن کشکول توڑنے، خودانحصاری کی منزلیں طے کرنے تو کبھی عالمی برادری میں پاکستان کا وقار بلند کرنے کے دعوے کرتے ہیں تاہم اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ عوام کی بے رنگ فاقہ مستی کے خاتمے کا دور دور تک کوئی امکان نہیں ہے۔

پاکستان کبھی اپنے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کرنے اور کبھی پچھلے قرضےاتارنے کے لیے نئے قرضے لینے پر مجبور ہوتا ہے اور کبھی خودانحصاری کی منزل پانے کے لیے عوام کے گردن میں قرضوں کا بھاری طوق ڈالا جاتا ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment