ایمز ٹی وی (لاہور) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابق دور حکومت میں ایل این جی کی طے شدہ قیمت سے 2فیصد کم شرح پر معاہدہ کیا ہے جس سے 400ملین ڈالر کی سالانہ بچت ہوگی، پاکستان میں ایل این جی کا ٹرمینل پوری دنیا کے مقابلے میں کم ترین قیمت میں لگایاہے اور آئندہ اس سے بھی سستے لگیں گے، حکومت پر ایل این جی منصوبے میں کرپشن کے بیہو دہ اور بے بنیاد الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ ایک انٹرویومیں وزیر پٹرولیم نے کہا کہ جتنی کم قیمت پر ایل این جی لی جا رہی ہے یہ بجلی کی پیداواری لاگت کو بہت حد تک کم کر دے گی جس سے حکومت کو600ملین سے ایک ارب ڈالر کی بچت ہو گی، اس سے ہمارے 2 ہزار میگاوا ٹ کے بند پڑے ہوئے پلانٹس چل پڑیں گے جس سے آئندہ موسم گرما میںب جلی کافی حد تک سستی ہو گی۔ انہوںنے کہا کہ ہمارے ملک کا50فیصدانرجی مسائل گیس کی کمی کی وجہ سے ہیں، گیس کے بغیر پاکستان کا انرجی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا، بجلی کا مسئلہ بھی حل نہیں ہو سکتا، پاکستان کے انرجی کے مسائل کا حل گیس میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی گزشتہ 3حکومتیں کوشش کرتی رہی ہیں کہ ملک میں ایل این جی آئے لیکن ان کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں، لیکن موجودہ حکومت کے پہلے 20ماہ میں ہی ملک میں ایل این جی آنا شروع ہوگئی، ماضی کی کسی حکومت نے پاور سیکٹر کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی، سابقہ حکومتوں کے دور میںتھرکول کی صرف باتیں ہوتی رہیں جبکہ موجودہ حکومت نے عملی طورپرڈٹ کر کام کیا اور پلانٹس لگائے، اگر ماضی کی حکومتوں نے کام کیا ہوتا تو آج اتنی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ایل این جی منصوبے پر مشاورت کیلیے تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین کو خطوط بھیجے لیکن کسی نے جواب تک دینا گوارا نہیں کیا اور آج یہ کہتے ہیں کہ ہم سے پو چھا نہیں گیا۔ انشاء اللہ اگلے مہینے سے ایل این جی منصوبے سے 400ملین کیوبک فٹ روزانہ گیس ملے گی جس سے موجودہ گیس کی شرح میں 11فیصد اضافہ ہو گا، یہ بہت بڑی کامیابی ہے،یہ گیم چینجر ہے، ہم نے ابھی اور معاہدے کرنے ہیں، ہمیں ابھی مزید 6گنا زیادہ گیس اور چاہیے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایل این جی پاکستان کے انرجی کے مسا ئل کے حل کی ابتداء ہے، ایل این جی کی قیمت ہماری اپنی گیس سے بھی سستی ہو گی، ایل این جی کی قیمت فرنس آئل سے بھی کم ہوگی اور مستقل کم رہے گی۔ اس منصوبے کے خلاف تمام پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، پاکستان کو اس منصوبے کا صرف اور صرف فائدہ ملے گا، نقصان کی کوئی صورت ہی نہیں ہے۔ میں پورے وثوق سے کہتا ہوں کہ یہ گیس تاپی سے بھی سستی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاک ایران گیس منصوبے پر ہرگز کام نہیں رکا۔ اس کی قیمت پاک ایران گیس لائن اور تاپی سے بھی کم ہے، اس منصوبے سے سوئی کے برابر گیس آئے گی جبکہ حکومت کواس منصوبے کو کوئی سبسڈی نہیں دینا پڑے گی، ایل این جی کے کنزیومرز خود ہی قیمت ادا کریں گے۔