شہر اقبال کی قدیم درسگاہ گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ جس کے طالبعلموں کی لسٹ میں مفکرپاکستان ڈاکٹرعلامہ محمد اقبال اور شاعر فیض احمد فیض بھی شامل ہیں،جہاں پر ضلع سیالکوٹ کی چاروں تحصیلوں سے متوسط و غریب گھرانوں کے طالب علم اور طلبہ درس تعلیم حاصل کرنے آتcبا آسانی میسر آجاتی ہے، جس سے ان کا مستقبل روشن ہوجاتا ہے۔ گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ میں BS. Hons کی سالانہ فیس صرف7000 روپے ہے جبکہ FC کالج کی سالانہ فیس ایک لاکھ پچاس ہزارروپے ہے، اسی طرح ماسٹری ڈگری کی دوسالہ فیس گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ میں صرف 6500ہے جبکہ یونیورسٹی میں ماسٹری ڈگری کی فیس135500 سے بھی زائد ہیں۔ گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ کوتاریخی اہمیت حاصل ہونے کی وجہ سے طالب علم اسے دیگر کالجز پر فوقیت دیتے آئے ہیں، پروفیسر اصغرسودائی کا نعرہ، پاکستان کا مطلب کیا" لا الہ الاﷲ" گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ کے میرحسن ہال میں پہلی دفعہ لگایا گیا تھا۔ لیکن گذشتہ ہفتے حکومت پنجاب نے گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ کی نجکاری کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے غریب گھرانوں میں ایک خوف کی لہر گردش کرنے لگ گئی ہے، کیونکہ نجکاری کے بعد لازمی طور پر درسگاہ کی فیسیوں میں اضافہ کردیا جائے گا،جس کے خلاف گذشتہ روز درسگاہ کے طلبہ وطالبات اور پروفیسرز نے کلاسوں کا بائیکاٹ کرکے ہڑتال شروع کردی ہے، احتجاجی دھرنے میں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی تھی، بعدازاں طلبہ وطالبات نے کالج گراﺅنڈ میں احتجاجی دھرنا دیا، طلبہ وطالبات اور پروفیسروں کاکہنا ہے کہ حکومت فیصلہ واپس لے ورنہ سڑکوں پر احتجاج کریں گے۔
نظرانداز مت کرنا سمجھ کے ادنیٰ چنگاری
یہ شعلہ بن سکتی ہے، جلا سکتی ہے محلوں کو
تحریر : ثناءارشد،
طالبعلم گورنمنٹ مرے کالج سیالکوٹ