ایمز ٹی وی (اسپیشل رپورٹ) برطانوی سائنس دانوں کی ایک نئی تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہےکہ بچے موسم سرما کے دنوں میں جسمانی طور پر زیادہ سرگرم رہنا پسند نہیں کرتے ہیں اوراپنا زیادہ وقت گھر میں گزارنا پسند کرتے ہیں۔دوسرے لفظوں میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ سردیوں میں بچے زیادہ فعال نہیں ہوتے ہیں۔
کیمبرج یونیورسٹی کی نئی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ سال کے دوسرے موسموں کے مقابلے میں بچے موسم خزاں اور موسم بہار میں جسمانی طور پر کم فعال ہوتے ہیں اور زیادہ وقت گھر میں بیٹھ کر گزارتے ہیں۔ عوامی صحت کی ہدایات کے مطابق بچوں کو دن میں کم ازکم ایک گھنٹہ اعتدال پسند یا سخت جسمانی سرگرمیوں کی ضرورت ہوتی ہے جس میں واکنگ، دوڑ، اسپورٹس اور ورزش کی سرگرمیوں شامل ہوسکتی ہیں۔
بچوں کےرویے پرموسمی تغیرات کی جانچ پڑتال کرنے کے لیے کیمبرج یونیورسٹی میں 'میڈیکل ریسرچ کونسل 'اور 'سینٹر فار ڈائیٹ اینڈ ایکٹیوٹی ریسرچ' کے شعبے سے تعلق رکھنے والے محققین کی ٹیم نے ایک برطانوی مطالعے کے اعداد و شمار کا استعمال کیا ہے۔ جس میں سات سال کی عمر کے 700 بچوں کی جسمانی سرگرمیوں کو رفتار پیما آلے کا استعمال کرتے ہوئے ناپا گیا تھا۔محققین کے مطالعے کے نتائج 'جرنل میڈیکل اینڈ سائنس' میں شائع ہوئے ہیں۔
محققین کو پتا چلا کہ موسم خزاں اور موسم سرما میں موسم بہار کے مقابلے میں جسمانی سرگرمیاں کم تھیں اور بچوں کے تمام گروپ میں جسمانی سرگرمیوں کی اوسط اپریل میں زیادہ اور فروری کے مہینے میں کم ترین درجے پر تھی۔ محققین نے دیکھا کہ اپریل کے مہینے میں تمام گروپ کے بچوں میں جسمانی سرگرمیوں کی اوسط 65 گھنٹے اور 18منٹ تھی۔ اس کے برعکس فروری کے سرد دنوں میں تمام گروپ کے بچوں کی جسمانی سرگرمیوں کی اوسط 47 منٹ اور 48 سکینڈ تھی۔
نتائج سے انکشاف ہوا کہ جسمانی سرگرمیاں خاص طور پر موسم سرما میں ہفتے کے اختتام پر کم ترین سطح پر تھیں۔ اسی طرح موسم گرما کے آغاز بالخصوص ہفتے کے اختتام کے دنوں میں بچے جسمانی طور پر زیادہ فعال تھے۔مزید برآں نتائج سے پتا چلا کہ لڑکوں میں جسمانی سرگرمیوں کی سطح، لڑکیوں کے مقابلے میں زیادہ تبدیل ہوئی تھی لیکن اس کے باوجود پورے سال لڑکیوں کے مقابلے میں لڑکے جسمانی طور پر زیادہ فعال تھے۔ لڑکوں نے موسم سرما کے مہینوں میں بھی مجوزہ جسمانی سرگرمیوں کی سطح کو حاصل کیا تھا۔ لیکن لڑکیوں نے صرف موسم گرما میں عوامی صحت کی ہدایات کے مطابق یومیہ ایک گھنٹہ جسمانی سرگرمیوں میں گزارا تھا۔
تحقیق کے مصنف انڈریو ایٹکن نے کہا کہ ''جسمانی سرگرمیاں بچوں کی صحت اور ترقی کے لیے اہم ہیں لیکن بہت سے بچے مناسب ورزش نہیں کرتے ہیں''۔ ان کے بقول ''موسم بہار اور موسم گرما میں جب موسم اچھا ہوتا ہے اور دن لمبے ہوتے ہیں تو بچے باہر نکلتے ہیں اور زیادہ فعال رہتے ہیں لیکن موسم سرما کے تاریک اور سرد دنوں میں وہ جسمانی طور پر بہت کم فعال ہوتے ہیں ''۔
میڈیکل سائنس سے منسلک محققین نے اپنے مطالعے نتائج کے ردعمل میں یہ مطالبہ کیا ہے کہ بچوں کو موسم سرما اور خاص طور پر ہفتے کے اختتام میں جسمانی طور پر فعال بنانے کے لیے زیادہ مواقع فراہم کرنے چاہیئے۔