ایمزٹی وی(تعلیم)صوبہ سندھ کی جامعات کی خودمختارانہ حیثیت بحالی کے لیے سندھ بھر کی پبلک سیکٹر جامعات کے اساتذہ آج ہڑتال کریں گے اور درس و تدریس معطل رہے گی۔سندھ یونیورسٹیز لا 2013 میں کی گئی ترامیم کے خلاف سندھ کی جامعات تین سال سے جدوجہد کررہی ہیں
فیڈریشن آف آل پاکستان اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا)سندھ کے صدر ڈاکٹر میر شاہنوازتالپرکے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے اساتذہ کے نمائندوں سے کیے گئے معاہدے کے خلاف مختلف جامعات میں افسران کی براہِ راست تقرری سے جامعات میں اساتذہ،افسران اورملازمین میں بے چینی پھیل گئی ہے اورتمام اساتذہ ایسوسی ایشنزکایہ مشترکہ مطالبہ ہے کہ حکومت ِ سندھ ایسی تمام تقرریاں واپس لے ۔
اساتذہ میں اس بات پر بھی غم وغصّہ پایاجاتاہے کہ حکومتِ سندھ اپنے اعلان کے باوجود مختلف جامعات کو مالی گرانٹ دینے سے گریز کررہی ہے ،سندھ کی جامعات کو حکومت عارضی اور غیر مستقل بنیادوں پر چلانے کی کوشش کررہی ہے جو اس صوبے کی جامعات کے لیے ایک انتہائی نقصان دہ عمل ہے ۔
فیڈریشن کے صدر ڈاکٹر میر شاہنواز تالپر نے کہا کہ سندھ کی جامعات کے اساتذہ نے متحد ہوکر یہ فیصلہ کیا ہے کہ جامعات کی خود مختاری کے خلاف ہر اقدام کی بھر پور مخالفت کی جائے گی۔
فپواسا سندھ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر شکیل فاروقی نے کہا کہ سندھ کی جامعات میں کلیدی عہدوں پر برا جمان ریٹائرڈ افراد نہ صرف سندھ کی جامعات پر بوجھ ہیں بلکہ حاضر سروس اساتذہ اور افسران دونوں کی ترقیوں میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جامعہ کے ہر انتظامی عہدے کو جامعات کے سلیکشن بورڈ کے ذریعے باقاعدہ اشتہار کے بعد اور قاعدے اور ضابطے کے تحت پر کیا جائے