ایمز ٹی وی (تعلیم /کراچی ) عدالت کے احکامات پر سندھ کی 3جامعات میں سے دو جامعات جامعہ کراچی اور جامعہ سندھ میں وائس چانسلرز کی تقرری کر دی گئی ہے تاہم گزشتہ ڈیڑھ سال سے وائس چانسلر سے محروم تیسری جامعہ ڈائو میڈیکل یونیورسٹی میں تلاش کمیٹی کی سفارش پر دونوں مرتبہ نمبر ون پوزیشن پر آنے والے ڈاکٹر پروفیسر سعید قریشی کے تقررکو نظرانداز کر دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس عہدے پر تقرری کے خواہشمند لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر نوشاد شیخ ہیں جنہیں تلاش کمیٹی کی سفارش کو نظرانداز کرتے ہوئے دو مرتبہ پہلے بھی ڈاو کا وائس چانسلر مقرر کیا تاہم پہلے نمبر پر آنے والے ڈاکٹر سعید قریشی کے عدالت جانے کے باعث فیصلہ ڈاکٹر نوشاد شیخ کے خلاف آیا اور انہیں واپس جانا پڑ گیا۔ وزیراعلیٰ ہائوس میں سیکریٹری بورڈ و جامعات کے عہدے پر بطور قائم مقام تعینات نوید اے شیخ جن کے پاس اصل عہدہ سیکرٹری سندھ ہائر ایجوکیشن کا ہے ڈاکٹر نوشاد شیخ کے بھائی ہیں اور ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کی سمری بھی جامعات اور بورڈز کے شعبہ نے وزیراعلیٰ سندھ ہی کو بھیجی ہے جبکہ عدالت کے ایک ماہ کے اندر 3جامعات میں وائس چانسلر مقرر کرنے کے احکامات کو ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے۔ لیکن تاحال ڈائو یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے تقرر کی سمری تیار نہیں کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ ہائوس کے سیکرٹریٹ برائے بورڈز و جامعات میں تعینات ایڈیشنل سیکرٹری حفیظ عمرانی نے کے مطابق یہ عدالتی معاملہ ہے جس کی وجہ سے ڈائو میں وائس چانسلر کی تقرری رکی ہوئی ہے لیکن تفصیلات اور ساری صورتحال سیکریٹری بورڈ و جامعات نوید شیخ ہی بتا سکتے ہیں۔ واضع رہے ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کو انتظامی بحران کا سامنا ہے۔ ڈیڑھ سال سے مستقل وائس چانسلر نہیں جب کہ قائم مقام وائس چانسلر نہ تو سنڈیکیٹ کے اجلاس کی صدارت کرسکتے ہیں اور نہ ہی پالیسی ساز اقدامات کرسکتے ہیں لیکن صوبائی حکومت سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے دور میں میرٹ پر پہلے نمبر پر آنے والے اچھی شہرت کے حامل پروفیسر سعید قریشی کو وائس چانسلر مقرر کرنے پر تیار نہیں۔