ایمز ٹی وی (تعلیم /کوئٹہ ) سینئر ایجوکیشن اسٹاف سیسا بلوچستان کے ایک پریس ریلیز میں وزیرتعلیم کے بیان پر ردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شعبہ تعلیم کی پستی کا ذمہ داروزارت تعلیم ہے کیونکہ ایک طرف تعلیم ایمرجنسی کے ڈھونگ رچائے جارہےہیں۔ دوسری طرف تعلیم کے اصلاح احوال کے برعکس تمام فیصلے سیاسی اورسفارش کی بنیاد پرکئے جارہے ہیں دنیا بھر میں ترقی کے اہداف طے کرنے کیلئے حقائق کو سامنے رکھ کر فیصلے کئے جاتے ہیں ۔ مگر بدقسمتی سے یہاں حقائق کو چھپاکر لفاظی اورجعلی اعدادوشمار پیش کرکے عوام الناس کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی ناکام کوششیں کی جارہی ہے۔
انتظامی عہدوں پر جونیئر افراد مسلط کرکے شعبہ تعلیم تنزلی کا شکار ہوکر رہ گیا ہے خستہ حال اور سہولیات سے محروم تعلیمی اداروں کی فعالی اساتذہ اور افسران کی ذمہ داری نہیں یہ اپنی ایماندارانہ خدمات تو دے سکتے ہیں۔ لیکن ان اداروں کاانفراسٹرکچر اور معدوم سہولیات کی فراہمی کے ذمہ دار نہیں ہوسکتے وزیرتعلیم ایک جانب میٹرک امتحانات بہتر طورپر جاری رہنے کا دعویٰ کرتے ہیں اور دوسری جانب دو سینٹرز کے اسٹاف کو صرف اس لئے فارغ کیاکہ وہ اپنے فرائض میں مصروف اور بورڈ کے طے کردہ احکامات کی پیروی کررہے تھے۔