ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے کہا کہ جامعہ کراچی نے اپنے میڈیکل کالج اور اسپتال کیلئے پی سی ون تیار کرلیا ۔ جامعہ کراچی میں اساتذہ کے حاضری کے نظام کو قائم کرنے کے لئے بائیومیٹرک کا نظام وضع کیا جائے گا جو ٹیچر باقاعدگی سے کلاسیں نہیں لیتا ہے وہ استاد کہلانے کا حقدار نہیں، ایچ ای جے سمیت تمام سینٹرز اور انسٹیٹیوٹس میں غیر معینہ مدت سےعہدوں پر تعینات افراد کے حوالے سے پالیسی مرتب کی جارہی ہے اور تمام سینٹرز وانسٹیٹیوٹس کے لئے یکساں قواعد وضوابط تیارکئے جا رہے ہیں، جو ایکٹ سے بھی متصادم نہ ہوں۔ جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ میں سندھ ایچ ای سی کو نمائندگی دینے کے حوالے سے دونوں کمیشن کے مابین بات چیت چل رہی ہے اور حتمی فیصلہ آنے کی صورت میں ایچ ای سی سندھ کو نمائندگی دی جاسکے گی اور تاحال یونیورسٹی انتظامیہ کو اس حوالے سے کوئی فیصلہ موصول نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیمپس میں غیرقانونی رہائش پذیر ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور سیکورٹی رسک کے حامل کینٹینز کو مسمار کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ جامعہ کراچی میں سگریٹ، پان اور گٹکا کی فروخت پر پابندی ہے جو کینٹین یہ چیزیں فروخت کرے گی ہم اس کے خلاف کارروائی کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وائس چانسلر سیکریٹریٹ میں صحافیوں سے غیررسمی ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اسسٹنٹ پی آر او فاروق محسود بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر اجمل نے کہا کہ کیمپس میں رہاش پذیرغیر قانونی افراد سے گھر خالی کرائے جائیں گے جبکہ جامعہ کراچی نے اپنے میڈیکل کالج اور اسپتال کے قیام کے لئے پی سی ون تیار کرلیا ہے جلد ہی جامعہ کراچی کاا پنا اسپتال اور میڈیکل کالج ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کی مالی حالت خراب ہے ہمیں مسائل کا سامنا ہے کوشش کر رہے ہیں مالی معاملات بہتر کر رہے ہیں وائس چانسلر نے اس بات سے اتفاق کیا کہ ڈائریکٹر فنانس کی تقرری اور اسے ہٹانے کا اختیار کنٹرولنگ اتھارٹی کے پاس ہے