کراچی: جامعہ کراچی میں بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم (آئی سی سی بی ایس) کے زیر اہتمام نیچرل پروڈکٹ برائے مستقبل کے موضوع پردوسرے بین الاقوامی سمپوزیم کی افتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ دنیا کی 500 بہترین جامعات کی فہرست میں کسی بھی پاکستانی یونیورسٹی کا نام شامل نہ ہونا توجہ طلب مسئلہ ہے، ملک میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کا معیار بلند کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کی بہترین جامعات کی فہرست میں پاکستانی جامعات کا نام بھی شامل ہوں اور قوم کو نوجوانوں کو بہترین روزگار کے مواقع بھی مل سکیں۔ صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ’تعلیم اور تحقیق کے میدانوں میں کثیر فنڈنگ کی ضرورت ہے لیکن اس کے ساتھ ان میدانوں میں تعلیمی و تحقیقی اداروں کا معیاری ہونا بھی وقت کی اہم ضرورت ہے‘۔ ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ جہاں تک اعلیٰ تعلیم اور سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کا تعلق ہے تو اس میدان میں پاکستان کو دنیا کے نقشے پربھرپور انداز سے ابھرنا ہے۔ دنیا کی 500 بہترین جامعات کی فہرست میں پاکستان کی کسی بھی یونیورسٹی کا شامل نہ ہونا تشویشناک بات ہے ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی پانچ سو بہترین جامعات کی فہرست میں کسی بھی پاکستانی یونیورسٹی کے نام کا شامل نہ ہونا توجہ طلب مسئلہ ہے، حکومت ترجیح بنیادوں پر پرائمری اور سیکنڈری سطح پر تعلیمی نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات کررہی ہے۔ واضح رہے کہ کراچی یونیورسٹی میں بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس) ‘نیچرل پروڈکٹ برائے مستقبل‘ کے موضوع پردوسرے بین الاقوامی سمپوزیم کا انعقاد کیا جارہا ہے۔