سرگودھا : آئی جی جیل خانہ جات پنجاب نے پروفیسر میاں جاوید کی وفات کے وقت ہتھکڑیاں لگیں تصاویر وائرل ہونے کے بعد تحقیقات کا آغاز کردیا۔
سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں گرفتار چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) پروفیسر میاں جاوید کی وفات کے وقت ہتھکڑیاں لگیں تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے نوٹس لیا تھا اور آئی جی پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کی تھی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کے نوٹس پر انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات پنجاب نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ وہ اپنی تحقیقات میں جیل میں تعینات پولیس اہلکاروں سمیت ڈاکٹرز سے پوچھ گچھ کریں گے کہ کوتاہی کہاں پر ہوئی۔ پروفیسر میاں جاوید کو دیر سے اسپتال لایا گیا یا ڈاکٹرز نے تاخیر کا مظاہرہ کیا؟، ہتھکڑی نہ کھولنے کے حوالے سے بھی پولیس اہلکاروں کا موقف لیا جائے گا، وزیراعلی کو آج رپورٹ پیش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ نیب نے سرگودھا یونیورسٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) میاں جاوید کو یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں رواں برس اکتوبر میں گرفتار کیا تھا۔ کیمپ جیل لاہور میں طبیعت خراب ہونے پر انہیں سروسز اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ دم توڑ گئے تھے۔ شدید خراب حالت اور وفات کے بعد بھی میاں جاوید کے ہاتھوں سے ہتھکڑیاں نہیں کھولی گئیں، میاں جاوید کی لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔