ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)امریکا کی ’’نیول ریسرچ لیبارٹری‘‘ ایک ایسے جاسوس روبوٹ پر کام کررہی ہے جو کسی گلہری کی طرح درختوں پر چڑھنے کے ساتھ چھلانگ بھی لگا سکے گی۔ امریکا کی ’’نیول ریسرچ لیبارٹری‘‘ کے ماہرین یہ منصوبہ ’’میسو اسکیل روبوٹک لوکوموشن انیشی ایٹیو‘‘ یا مختصراً ’’مرلن‘‘ (MeRLIn) کہلاتا ہے، جس کے تحت 10 سے 20 پونڈ وزنی، ایسے روبوٹ تیار کئے جارہے ہیں جن میں پہیوں کے بجائے چار ٹانگیں ہوں گی, یہ اگلی صف کے زمینی دستوں کے لئے دشمن کی جاسوسی اور نگرانی کا کام کرنے کے علاوہ 400 پونڈ وزنی بوجھ بھی اٹھاسکیں گے, اس سلسلے میں اب تک جو پروٹوٹائپ تیار کئے گئے تھے، وہ جسامت میں بہت بڑے اور شور مچانے والے تھے۔ انہیں مختصر اور کم آواز کا حامل بنانے کےلئے جدید ہائیڈرولک نظام تیار کئے جارہے ہیں۔ مرلن کے پروگرام مینیجر مائیک اوسبورن کا کہنا ہے کہ اب تک اس روبوٹ کا جو پروٹوٹائپ تیار کیا گیا ہے وہ جسامت میں بڑی بلی جتنا ہے لیکن اگلے مرحلے پر اس سے بھی چھوٹا اور اتنا ہی طاقتور روبوٹ تیار کیا جائے گا، جو درختوں پر چڑھنے اور چھلانگ لگانے کے قابل تو ہوگا ہی لیکن ساتھ ہی ساتھ بہت کم آواز بھی پیدا کرے گا۔ یہ روبوٹ اتنا ہلکا ہوگا کہ زمینی دستے اسے کمر پر لاد کر با آسانی پیش قدمی کرسکیں گے اور ضرورت پڑنے پر دشمن کی جاسوسی اور نگرانی میں استعمال بھی کرسکیں گے،اسے خصوصی مواصلاتی نظاموں سے بھی لیس کیا جارہا ہے تاکہ یہ جاسوسی اور نگرانی کی ویڈیو براہِ راست دستوں کو بھیج سکے۔ مائیک اوسبورن کے مطابق پہیوں کے بجائے چار ٹانگوں والے روبوٹ بنانے کا مقصد انہیں ناہموار اور دشوار گزار علاقوں میں بھی استعمال کے قابل بنانا ہے کیونکہ پہیوں والے روبوٹ صرف ہموار زمین پر ہی بہتر کارکردگی دکھاسکتے ہیں۔ البتہ انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ اس روبوٹ کا حتمی ڈیزائن تیار ہونے میں ابھی خاصا وقت درکار ہے۔
ایک ایسا جاسوس روبوٹ جو درختوں پر چڑھنے کا ماہر
- 19/07/2016
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 1649 K2_VIEWS
Leave a comment