Friday, 29 November 2024


انسانیت کے دشمن داعش اپنے انجام تک پہنچ گئے

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) عراق میں حکام نے 1700 فوجیوں کو قتل کرنے کے جرم میں دولتِ اسلامیہ سے وابستہ 36 افراد کو پھانسی دے دی.

تفصیلات کےمطابق فوجیوں کا قتلِ عام سنہ 2014 میں عراق کے شہر تکریت کےنزدیک ایک کیمپ میں اُس وقت ہوا جب شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے عراق کے شمالی علاقے پر قبضہ کیا ہوا تھا.

داعش کے جنگجوؤں نے سنہ 2014 میں ہونے والے اس قتلِ عام کی تصاویر اور ویڈیو بھی جاری کیں اور بعد میں ان افراد کی اجتماعی قبریں بھی ملیں ہیں. ایک سال قبل یہ اجتماعی قبریں اُس وقت ملیں جب عراقی افواج نے ان علاقوں پر دوبارہ کنٹرول حاصل کیا.

یاد رہے کہ عراق کے وزیر اعظم حیدر العبادی نے ایک بم دھماکے میں تین سو افراد کی ہلاکت کے بعد کہا تھا کہ وہ دہشت گردوں کو پھانسی دینے کے عمل میں تیزی لائیں گے.

بعض ملزمان کا کہنا تھا کہ جب تکریت میں قتلِ عام ہوا تھا تو وہ وہاں موجود ہی نہیں تھے،جبکہ کچھ کا کہنا تھا کہ انھیں یا تو انصاف تک رسائی نہیں دی گئی یا ان پر تشدد کر کے اقبال جرم کروایا گیا ہے.

یاد رہے کہ دولتِ اسلامیہ سے وابستہ ان 36 افراد کو اتوار کی صبح پھانسی دی گئی.

واضح رہے کہ پھانسی دیے جانے والے تمام افراد کا تعلق عراق ہی سے تھا اور انھیں فروری میں سزائے موت سنائی گئی تھی.

Share this article

Leave a comment