Friday, 29 November 2024


ٹیکسٹائل سیکٹر میں اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ

ایمز ٹی وی (بزنس)وزیراعظم نوازشریف منگل 23 اگست کودوپہر2 بجے وزیراعظم ہاؤس میں منعقدہ تقریب کے دوران ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان کو اپنے ہاتھوں سے سیلزٹیکس ریفنڈز کے چیکس تقسیم کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ تقریب میں ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان کو مجموعی طور پر2 ارب10 کروڑ روپے مالیت کے ریفنڈ چیکس دیے جائیں گے۔

اس سلسلے میں ہفتہ کو تعطیل کے باوجود ملک بھر کے علاقائی ٹیکس دفاتر کھلے رہے جہاں کا عملہ پورے دن ایف بی آر کے سینٹرلائزڈ ریفنڈ آٹومیٹڈ سسٹم سے منسلک رہتے ہوئے ان ایکسپورٹرز کے داخل کردہ ریفنڈ کلیمز کی چھان بین کرتا رہا جنہیں مذکورہ تقریب میں ریفنڈ چیکس جاری کیے جائیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ تمام علاقائی ٹیکس دفاتر کی جانب سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو مذکورہ تقریب میں شرکت کے لیے بذریعہ فون رابطہ کرکے دعوت دی گئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے بڑھتے ہوئے دباؤکے باعث حکومت نے طویل مدت سے زیرالتوا سیلزٹیکس ریفنڈز کے اجرا کویقینی بنانے کے لیے مرحلہ وار پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے تحت باقی ماندہ برآمدکنندگان کودوسرے مرحلے میں ڈیڑھ ماہ بعد سیلزٹیکس ریفنڈز کا اجرا کیا جائے گا۔

ایک محتاط اندازے کے مطابق وزیراعظم ہاؤس میں آئندہ ہفتہ منعقد ہونے والی اس تقریب میں ملک بھر سے تقریباً 5 ہزار برآمدکنندگان شریک ہوں گے۔ دوسری جانب سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ سیکٹر کے نمائندوں نے وزیراعظم کے اس اقدام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کے ریفنڈز کی مد میں طویل مدت سے حکومت پر250 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں۔

ممبرآپریشن آئی آرڈاکٹرارشاد احمد خان کی اس ضمن میں کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں لیکن مذکورہ تقریب میں بھاری بھرکم زیرالتوا ادائیگیوں کے مقابل صرف 2ارب 10کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری ہونے کے بعد باقی ماندہ 248 ارب روپے کی ادائیگیاں کس طرح کی جائیں گی کیونکہ اب تو برآمدکنندہ ٹیکسٹائل انڈسٹری زیرو ریٹ ریجیم میں داخل ہوگئی ہے اور پرانے ریفنڈز کے لیے وفاقی بجٹ میں کوئی رقم بھی مختص نہیں ہے جس کی وجہ سے ریفنڈز سے محروم ایکسپورٹرز میں ریفنڈز میں پھنسی ان کی رقم ڈوبنے کے خدشات کے باعث اضطراب اور مایوسی بڑھ گئی ہے۔

بعض ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کا موقف ہے کہ ریفنڈ رولز کے مطابق سیلزٹیکس ریفنڈ چیک ایکسپورٹرز کے نامزد کردہ بینک کھاتوں میں خودکارنظام کے تحت منتقل کیا جاتا ہے تاہم وفاقی حکومت نے 2ارب 10کروڑ روپے مالیت کے ریفنڈز کے لیے باقاعدہ تقریب میں چیکوں کی تقسیم کا پروگرام ترتیب دے کر نیا باب رقم کرلیا ہے۔

Share this article

Leave a comment