ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) جرمنی کے ایک مصور نے کمال مہارت سے کاغذ پر ایسی تصاویر بنائی ہیں جو حقیقی تھری ڈی جیسی دکھائی دیتی ہیں اور یوں لگتا ہے کہ اصل شے کاغذ پر دھری ہو۔
اسٹیفن پیبسٹ کے فن پاروں کو دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ گویا تصاویر کاغذ سے نکل کر باہر آگئی ہوں اور فن و حقیقت کے درمیان لکیر مدھم پڑگئی ہو۔ صرف 5 سال کی عمر سے اسٹیفن نے تصاویر بنانا شروع کی تھیں لیکن 15 برس کی عمر سے انہوں نے تھری ڈی اور حقیقی تصاویر پر طبع آزمائی شروع کردی تھی اور انہوں نے فرانسیسی آرٹ کی ایک تکنیک ٹرومپے لااویل کو سیکھنا شروع کردیا جس کا مطلب ہوتا ہے آنکھ کا دھوکہ جس میں بصری دھوکے کے تحت تصاویر بنائی جاتی ہیں۔
انہوں نے جانور، روزمرہ ضروریات کی اشیا اور ایسی کئی تصاویر بنائی ہیں جو حیران کردیتی ہیں۔ وہ ابتدائی عمر سے ہی درختوں، پرندوں اور پودوں کی تصاویر بناتے رہے تھے۔ پھر ایک مرتبہ انہوں نے کلاس میں ہونٹ بنائے اور اپنے دوست کا پورٹریٹ بنائے تو لوگ حیران رہ گئے تھے
اب تھری ڈی پینٹنگز پر مشتمل ان کی ایک کتاب اس سال نومبر میں بازار میں آرہی ہے جس میں ان کے بہترین شاہکاروں کا عکس پیش کیا گیا ہے۔ اب دنیا بھر کے مشہوراداروں، لوگوں، اہل سیاست اور گلوکاروں کی جانب سے انہیں تصاویر بنانے کے آرڈر مل رہے ہیں۔
اہم بات یہ ہے کہ اسٹیفن کے کام کو خود اس فن کے ماہر بھی دیکھنے آتے ہیں اور ان کا کام امریکا کے آرٹ اسکولوں میں پڑھایا جارہا ہے۔ اس کے بعد انہوں نے اپنا سارا فن لوگوں کو سمجھانے کے لیے اس کی ویڈیو بھی یوٹیوب پر اپ لوڈ کردی ہیں۔