Friday, 29 November 2024


اب خواب دیکھیں اپنی مرضی سے، سائنس کی دنیا میں نئی ایجاد

ایمز ٹی وی (تجارت) ایسا تجربہ بہت سے افراد کو ہوا ہو گا جب خواب دیکھنے کے دوران یہ احساس بھی ہوتا رہاکہ وہ کوئی خواب دیکھ رہے ہیں اور اس احساس کے ساتھ ان کا خواب بھی جاری رہا ہو۔ اس حالت کو خوابِ ساطِع (lucid dreaming) کہا جاتا ہے۔ اس حالت میں دکھائی دینے والے خواب انتہائی واضح، روشن اور ساطع ہوتے ہیں۔ خواب ساطع کی حالت میں فہم اس درجے تک پائی جاسکتی ہے کہ وہ شخص فی الحقیقت حالت نیند میں ہونے کے باوجود خواب کا احساس بیدار کرنے والے اعصابی عوامل کو حقیقی سمجھ سکتا ہے۔ ایک سروے کے مطابق بیس فی صد لوگوں کو خواب ساطع کا تجربہ ہوتا ہے۔

کچھ لوگوں کا دعویٰ ہے کہ خواب ساطع کی حالت میں ایک فرد اپنی مرضی کے منظر دیکھ سکتا ہے، یعنی اپنے خوابوں کو کنٹرول کرسکتا ہے! Lucid Dreamer اسی بات کے پیش نظر بنایا گیا ہے۔ یہ ایک انوکھی ڈیوائس یا آلہ ہے جس کے تخلیق کاروں کا دعویٰ ہے کہ اس کی مدد سے مرضی کے خواب دیکھے جاسکتے ہیں۔ سائنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بڑی دل چسپ اور انوکھی بات معلوم ہوتی ہے اور اکثر لوگ اسے سنجیدہ نہیں لیں گے۔ کیوں کہ سب یہی سمجھتے ہیں کہ خواب نیند کی حالت میں ہی دیکھے جاسکتے ہیں اور ہمارا ان پر اختیار نہیں ہوتا۔

ماہرین کہتے ہیں کہ یہ درست ہے اور سائنس اس میں دخل نہیں دے سکتی، مگر دماغ پر تحقیق اور انسانی جذبات اور کیفیات کو کنٹرول کرنے کے ضمن میں کام کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے ایجادات سامنے آرہی ہیں۔ خواب ساطع پر ہونے والی تحقیق کہتی ہے کہ انسان کی اس حالت کا سبب مخصوص دماغی سرگرمی ہے جسے سائنس کی زبان میں gamma activity کہا جاتا ہے۔ دماغ کی یہ سرگرمی انسان کو کسی حد تک شعوری طور پر خواب دیکھنے کا احساس دلاتی ہے۔ ہلکی طاقت کی برقی لہروں کی دماغ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے ذریعے اس سرگرمی کو بڑھایا جاسکتا ہے۔
یہ تیکنیک Transcranial Alternating Current Stimulation ( tACS) کہلاتی ہے۔ ایک تحقیق کے دوران کئی افراد پر اس تیکنیک کو آزمایا گیا۔ زی تحقیق افراد میں سے 77 فی صد خواب ساطع کی کیفیت سے گزرے۔

مندرجہ بالا سائنسی دریافتوں کی بنیاد پر ہالینڈ میں قائم ایک کمپنی Neuromodulation Technologies B.V. نے ایسا آلہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا جو ایک فرد کے دماغ میں دوران خواب یہ احساس پیدا کرے کہ وہ خواب دیکھ رہا ہے اور انھیں اپنے خوابوں پر کنٹرول حاصل کرنے کے قابل کردے۔ اس آلے کو Lucid Dreamer کا نام دیا گیا ہے۔ خواب ساطع پر تحقیق اگرچہ ہنوز ابتدائی مراحل میں ہے لیکن Lucid Dreamer کے تخلیق کاروں کا دعویٰ ہے کہ انھوں نے یہ آلہ متعدد تجربات اور اچھی طرح تسلی و تشفی کرنے کے بعد پیش کیا ہے۔

کمپنی کے مطابق دوران تجربات یہ آلہ پانچ افراد پر آزمایا گیا ۔ سات راتوں تک ہر فرد کے دماغ کے مخصوص حصے کو دو بار اس آلے کے ذریعے ’ چھیڑا‘ گیا ۔ پانچ میں سے تین افراد کو پہلی ہی رات خواب ساطع کا تجربہ ہوا۔ چوتھا دوسری رات اور پانچواں شخص تیسری رات ’ جاگتے میں خواب دیکھنے‘ کی کیفیت سے دوچار ہوا۔ ڈچ کمپنی اس انوکھے آلے کی تجارتی پیمانے پر تیاری کے لیے کراؤڈ فنڈنگ کے ذریعے رقم اکٹھی کرہی ہے۔ اس منصوبے کے لیے ایک لاکھ یورو کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ڈچ کمپنی اب تک ساٹھ ہزار یورو جمع کرچکی ہے۔ بقیہ رقم اکٹھی ہوتے ہی اس پروجیکٹ پر کام کا آغاز ہوجائے گا۔ Lucid Dreamer کی قیمت تین سو سے پانچ سو یورو کے درمیان ہوگی۔

Share this article

Leave a comment