Saturday, 30 November 2024


اقوام متحدہ کا نیا سیکریٹری جنرل کیسے مقرر کیا۔۔۔؟ اہم خبر

ایمزٹی وی(انٹرنیشنل) پرتگال کے سابق وزیراعظم آنتونیو گوترش کو باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کا نیا سیکریٹری جنرل مقرر کردیا گیا ہے۔

 91920332 b7aace6b d11c 439e a7de ffd46d33e152

67 سالہ آنتونیو گوترش یکم جنوری 2017 کو موجودہ سیکریٹری جنرل بان کی مون کی مدت ختم ہونے پر اپنا نیا عہدہ سنبھالیں گے۔ آنتونیو گوترش اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزیناں (یو این ایچ سی آر) کے دس برس تک سربراہ رہے ہیں اور ان کا انتخاب گذشتہ ہفتے 13 امیدواروں میں سے کیا گیا تھا۔ آنتونیو گوترش نے انجینئیرنگ کی تعلیم حاصل کی اور 1976 میں پرتگال میں پہلے جمہوری انتخابات کے وقت سیاست میں داخل ہوئے اور 1995 سے 2002 تک ملک کے وزیراعظم رہے۔

اس وقت کارنیشن انقلاب کے نتیجے میں ملک میں پانچ دہائیوں سے موجود آمریت کا خاتمہ ہوا تھا۔ آنتونیو گوترش اقوام متحدہ کے ادارہ برائے پناہ گزیناں کے عہدے پر 2005 سے 2015 تک فائز رہے اور اس دوران ادارے کو دنیا میں پناہ گزینوں کے بدترین مسئلے کا سامنا رہا جس میں شامی، افغان اور عراقی پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد کی یورپ آمد بھی شامل ہے۔
انھوں نے ادارے کے سربراہ کے طور پر متعدد بار مغربی ممالک اپیل کی تھی کہ وہ پناہ گزینوں کے معاملے پر زیادہ سے زیادہ مدد کریں۔ آنتونیو گوترش کا انتخاب ایسے وقت ہوا جب اقوام متحدہ میں کوششیں ہو رہی تھیں کہ پہلی بار ایک خاتون کو سیکریٹری جنرل منتخب کیا جائے۔ 13 امیدواروں میں سات خواتین بھی شامل تھیں جس میں نیوزی لینڈ کی سابق وزیراعظم اور اس اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی سربراہ ہیلن کلارک بھی شامل تھیں۔ اس سے پہلے بدھ کو سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے بدھ کو دس امیدواروں کے لیے خفیہ ووٹ دیا اور کسی نے بھی آنتونیو گوترش کی مخالفت نہیں کی۔

ان ارکان سے کہا گیا تھا کہ وہ امیدواروں میں سے کسی بھی امیدوار کا انتخاب کرنے کے لیے ’حمایت کرنا‘، ’حمایت نہ کرنا‘ یا ’کوئی رائے نہیں‘ لکھیں۔ ان 15 ووٹوں میں سے آنتونیو گوترش کی حمایت میں 13 پڑیں جبکہ دو ارکان نے کسی بھی امیدوار کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔
جمعرات کو آنتونیو گوترش نے باضابط طور پر منتخب ہونے پر جنرل اسمبلی میں کہا:' آج کی پیچیدہ دنیا کے ڈرامائی مسائل متحمل مزاجی کی تحریک کا تقاضا کرتے ہیں۔ جس میں اکیلے جنرل سیکریٹری کے پاس تمام جوابات ہیں اور نہ ہی اپنی رائے تھوپ سکتے ہیں۔'

Share this article

Leave a comment