Friday, 29 November 2024


پاکستانی ٹیم کلین سویپ کے لیے پر عزم

ایمز ٹی وی (کھیل) ویسٹ انڈیز کیخلاف ’’مشن کلین سویپ‘‘ کیلیے پاکستانی مشقیں شروع ہو گئیں، گذشتہ روز کھلاڑیوں نے شارجہ میں بھرپور ٹریننگ سے لہو گرمایا، فیلڈنگ ڈرلز پر خصوصی توجہ دی گئی، سلپ فیلڈرز کا بھی سیشن ہوا، مصباح الحق، سرفراز احمد اور سمیع اسلم سلو پچ پر بیٹنگ صلاحیتیں نکھارنے کی کوشش کرتے رہے، یاسر شاہ کوچز سے مشاورت سے اسپن کا جال مضبوط بنانے کیلیے سرگرم نظر آئے۔ دریں اثنا اسد شفیق کا کہنا ہے کہ میزبان ٹیم بہترین فارم کی بدولت کیریبیئنز کا تیسری بار شکار کرنے کیلیے پُرعزم ہے، ان کے مطابق تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے کوئی مشکل پیش نہیں آتی، مسلسل محنت کی بدولت کھلاڑیوں کی فیلڈنگ اور فٹنس میں بہتری کے آثار نظر آنے لگے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ویسٹ انڈیز کیخلاف دبئی میں فتح کے جھنڈے گاڑنے والی پاکستان ٹیم کلین سویپ کا خواب آنکھوں میں سجائے بیٹھی ہے، ادھر ٹوئنٹی 20کے بعد ون ڈے سیریز میں بھی کامیابی کو ترستے رہنے والے کیریبیئنز ٹور کا اختتام جیت پر کرنے کے خواہاں ہیں، تیسرا اور آخری ٹیسٹ اتوار کو شارجہ میں شروع ہوگا، جمعے کو دونوں ٹیموں نے بھرپور ٹریننگ سیشنز کیے۔

ابوظبی ٹیسٹ میں فتح کے بعد آرام کرنے والے پاکستانی کرکٹرز نے مشقوں کا آغاز کرتے ہوئے وارم اپ اور فیلڈنگ ڈرلز پر توجہ دی، پک اینڈ تھرو کے ساتھ سنگل وکٹ کو نشانہ بنانے کی مشق جاری رہی،کوچز نے ایک خصوصی سیشن سلپ فیلڈرز کی مستعدی جانچنے کیلیے بھی رکھا، یونس خان، اسد شفیق، سمیع اسلم اور مصباح الحق مختلف زاویوں سے سامنے آنے والی گیندوں کو کیچ کرتے رہے،بعد ازاں نیٹ میں بیٹنگ اور بولنگ پریکٹس کا سلسلہ شروع ہوا، سب سے زیادہ وقت یونس خان نے لیا، مصباح الحق، سرفراز احمد اور سمیع اسلم بھی سلو پچ پر صلاحیتیں نکھارنے کی کوشش کرتے نظر آئے، محمد عامر، سہیل خان اور یاسر شاہ نے طویل سیشن کیا،لیگ اسپنر کی یونس خان کو بولنگ کے دوران مختلف تجربات کرتے ہوئے کوچز سے مشاورت بھی جاری رہی۔

دریں اثنا میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسد شفیق نے کہاکہ کہ میزبان ٹیم بہترین فارم میں ہے، کیریبیئنز کا تیسری بار شکار کرتے ہوئے کلین سویپ کا مشن پورا کرلیں گے، انھوں نے کہا کہ میں اپنی انفرادی کارکردگی پر مطمئن لیکن زیادہ خوشی تب ہوتی ہے جب ٹیم بھی جیت رہی ہو،مجھے تیسرے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے کوئی مشکل پیش نہیں آتی، ڈومیسٹک کرکٹ میں اسی پوزیشن پر کھیلتا رہا ہوں، فرق صرف اتنا ہے کہ چھٹے نمبر تک میچ کی صورتحال بن چکی ہوتی اور اس کے مطابق کھیلنا پڑتا ہے، ون ڈاؤن بیٹسمین کو خود حالات سازگار کرنا پڑتے ہیں، جلد بیٹنگ کا موقع ملنے کی وجہ سے سیٹ ہونے کیلیے زیادہ وقت بھی میسر ہوتا ہے۔

انھوں نے تسلیم کیا کہ دورئہ آسٹریلیا و نیوزی لینڈ تمام کھلاڑیوں کیلیے بڑے چیلنج ہونگے لیکن ہم بھرپور تیاری کے ساتھ میدان میں اترتے ہوئے اچھی کارکردگی دکھانے کیلیے پُرعزم ہیں،دورئہ انگلینڈ میں بھی کنڈیشنز قطعی مختلف تھیں،انھیں پیش نظر رکھتے ہوئے اچھی تیاری کی اور میزبان ٹیم کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے سیریز برابر کرنے میں کامیاب ہوگئے، اس بار بھی کنڈیشنز اور قوت کو سامنے رکھتے ہوئے تیاری اور پلاننگ کریں گے۔

اسد شفیق نے کہا کہ انگلینڈ اور یواے ای میں چند اچھی اننگز کھیل کر میرے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا، ہر میچ میں غلطیوں سے سیکھنے کی کوشش کرتا ہوں، کوچز کی رہنمائی میں تکنیکی خامیاں دور کررہا ہوں، ہیڈ کوچ مکی آرتھر کی ستائش نے بھی حوصلہ بڑھایا، امید ہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب رہوں گا۔

انھوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو احساس ہے کہ ایک ڈراپ کیچ ٹیم کو بھی گرا سکتا ہے،اس لیے سب پریکٹس سیشن میں بڑی محنت کرتے ہیں،ہم کوچز کے مشوروں پر عمل کرتے ہوئے مسلسل بہتری لانے میں کامیاب ہوئے،لاہور اور کاکول میں فٹنس کیمپ کارکردگی میں بہتری لانے کا ذریعہ بنے، وقت کے ساتھ مزید نکھار آتا جائے گا۔

Share this article

Leave a comment