ایمز ٹی وی(گلگت) سیکرٹری داخلہ گلگت بلتستان احسان اللہ بھٹہ نے کہا ہے کہ وویمن ٹریفکنگ کے حوالے سے ثبوت پیش کرنے کیلئے صحافی کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے گا صحافی کو 17 جنوری کو گلگت بلتستان میں کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر ثبوت فراہم کرنے کا کہا گیا ہے صحافی کے ساتھ ایف آئی آر درج کرنے والے تھانے کا ایس ایچ او اور اس کے تفتیشی افسر کو بھی پیشی کا نوٹس بھیج دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وومن ٹریفکنگ کے حوالے سے صحافی کے ساتھ حکومت اور انتظامیہ نے ہرقسم کا تعاون کیا اورپہلی میٹنگ میں نوٹس بھیجوادیاگیا ہے جس پر صحافی نے گلگت آکرکمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے کی یہ وجہ بتائی کہ گلگت آیا تو میری جان کو خطرہ ہے۔وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے جوکمیٹی بنائی ہے یہ کمیٹی کوئی معمولی کمیٹی نہیں ہے اس میں خفیہ اداروں کے اہم افراد شامل ہیں اگرصحافی کے پاس کچھ بھی مواد ہے تو کمیٹی کے سامنے پیش کرے تاکہ سچ سامنے آسکے جو الزام صحافی نے لگایا ہے وہ الزام کسی فردپر نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان کی عزت کا مسئلہ ہے اور اسمبلی واراکین کونسل کی توہین ہے۔
آج والدین خود اس الزام سے ذہنی طورپر مفلوج ہوئے ہیں جس پر اس کی تحقیقات لازمی ہیں ہم نے 2مرتبہ رابطہ کیا ہے اب آخری رابطہ کرکے اپنی حجت پوری کرینگے پھربھی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوا تو وزارت داخلہ سے رابطہ کرکے زبردستی لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ صحافی کی ڈیمانڈ یہ ہے کہ کمیٹی اسلام آباد آئے جوکہ کمیٹی کی توہین ہے کیونکہ کمیٹی میں اہم افراد شامل ہیں۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی طرح گلگت بلتستان میں بھی مردم شماری ہو گی ۔
اس سلسلے میں مردم شمار ی کرانے کے لئے صوبائی کمشنر کی زمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں 15 مارچ سے 15 اپریل اور 15 اپریل سے 15 مئی تک دو فیز ز میں مردم شماری کرائی جائے گی جس کے لئے گلگت بلتستان کے 1245 بلاکس بنائے گئے ہیں جن میں 1245 شمار کنندہ گان کو زمہ داریاں سونپ دی گئی ہیں جن کی حفاظت کے لئے پاک فوج کے 1245 جوانوں کی خدمات حاصل کی جائیں گی جن کی سربراہی 35 کیپٹن کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ شمار کنندگا ن کی فرروی کے آخری ہفتے میں 4 دنوں کا تر بیتی کورس بھی کر وایاجائے گا ۔ سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ پورے ملک میں گلگت بلتستان واحد صوبہ ہے جس نے مردم شماری کے حوالے سے اپنی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں مختلف محکموں سے شمار کنندگا ن کی لسٹیں بھی حاصل کرلی گئی ہیں اور اداروں کے ساتھ لیزان بھی قائم کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے ساتھ ساتھ صوبے میں غربت اور خواندگی کے بار ے میں بھی تفصیلات حاصل کرنے کے لئے حکمت عملی مرتب کی جارہی ہے تاکہ گلگت بلتستان میں خواندگی اور غربت کی شرح کے بارے میں حتمی ڈیٹا دستیاب ہو سکے۔