ایمز ٹی وی(واشنگٹن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ سے نکالنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔ ان نئی ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ایسے غیر قانونی تارکین وطن کو جن کے پاس دستاویزات نہیں ہیں اور ان کا مجرمانہ ریکارڈ بھی ہے ان کو انھیں لوگوں کے ساتھ ہی ہدف بنایا جائے گا جو کہ امریکی سکیورٹی کے لیے خطرہ ہیں اور یا بینیفٹ سسٹم کا غلط فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ نئے حکمنامے کے مطابق کم عمر بچے اور نوجوان جنھیں امریکہ غیر قانونی طور پر لایا گیا، انھیں امریکہ میں رہنے کی اجازت ہو گی، اس اقدام سے ہزاروں نوجوانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی کا کہنا ہے کہ کہ وہ نئے اقدامات پر عمل درآمد کے لیے دس ہزار مزید آفیسرز کو تعنیات کرے گی،ان گائیڈ لائنز کا مقصد صدر ٹرمپ کی جانب سے گزشتہ ماہ متعارف کروائے گئے بارڈر سکیورٹی اور امیگریشن کے ایگزکٹو آرڈرز پر عمل درآمد کروانا ہے، ہوم لینڈ سکیورٹی نے اس بارے میں جو دو میموز جاری کیے ان میں حکام سے یہ بھی کہا گیا کہ ان والدین کو بھی سزا دی جائے جو کہ اپنے بچوں کی امریکہ سمگل ہونے میں مدد کرتے ہیں۔ ان میموز میں امیگریشن افسران کو اس بات کی اجازت دی گئی ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو دیکھتے ہی گرفتار کریں۔ وہ امریکی پالیسی بھی ختم کرنے کا تذکرہ میمو میں شامل ہے جس میں غیر قانونی تارکین وطن کو پکڑ کر چھوڑ دیا جاتا ہے بلکہ اب ان کے کیس کے فیصلے تک انہیں ڈیٹنشن سنٹر میں ہی رکھا جائے گا،میمو میں میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے منصوبہ بندی کی اجازت کی بات بھی کی گئی ہے۔ واضح رہے ریپبلکن ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران گیارہ ملین غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ سختی سے نمٹنے اور ممکنہ دہشتگردوں کو ملک میں داخل ہونے سے روکنے لے لیے میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کے وعدے کیے تھے
گیارہ ملین غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ سختی
- 22/02/2017
- K2_CATEGORY بین الاقوامی خبریں
- 1258 K2_VIEWS
Leave a comment