Friday, 29 November 2024


حافظ محمد سعید کی نظر بندی جعلی اقدام ہے،راجناتھ سنگھ

 

ایمز ٹی وی(نئی دہلی) انڈین وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھارتی عوام کی حمائت حاصل کرنے کے لئے پاکستان دشمنی کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے اور جو منہ میں آتا ہے اول فول بکنا شروع کر دیتے ہیں ،
اتر پردیش میں انتخابات میں کامیابی کیلئے پاکستان دشمنی میں مدہوشی کے عالم میں ایک بار پھر سرجیکل سٹرائیک پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتی فوج کے جھوٹے اور بے بنیاد دعویٰ کو اپنی کامیابی قراردیتے ہوئے کہا کہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کی نظر بندی جعلی اقدام ہے،پاکستان کو اس سے بڑھ کر کچھ کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دلوانے میں جلد بازی نہیں کرنا چاہتے ۔
راجناتھ سنگھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کیخلاف سرجیکل سٹرائیک نے بہت حد تک معاملات کو تبدیل کردیا ہے،آرمی کا مورال بلند ہوا ہے،دہشتگردوں کو روزانہ کی بنیاد پر نشانہ بنایا جارہا ہے،یہ ہمارے لیے بہت اچھا ثابت ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ بھارتی قوم میں فخر احساس پایا جاتا ہے اس لیے ہم اپنے انتخابی جلوسوں میں ’’سرجیکل سٹرائیک‘‘کا ذکر نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا ہے پاکستان ہمارا ہمسایہ ملک ہے ہم نے اس کے وزیر اعظم کو حلف برداری کی تقریب میں بلایا تھا،اسلام آباد میں سارک کانفرنس کے دوران سوچی سمجھی سازش کے تحت ہمارے خلاف شو ر مچایا گیا۔ ایک سوال کے جواب میں بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کو دہشت گرد ریاست قرار دلوانے میں جلدبازی نہیں کرنا چاہتے،ہم ایک بین الاقوامی گاؤں کی شکل اختیار کرچکے ہیں،ہم چاہتے ہیں دوسرے ممالک ہمارے ساتھ تعاون کریں۔
حافظ سعید کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر دفاع نے اس بارے میں بول دیا ہے یہ ایک اچھا اشارہ ہے لیکن فیصلہ کن قدم اٹھانے کی ضرورت ہے،نظر بندی سے کام نہیں چلے گا،میرے کہنے کا مطلب ہے کہ مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے،قانون اپنا کام کرے یہ بھی ضروری ہے ،نظر بندی ایک جعلی اقدام ہے ،اس معاملے میں ہم آنکھیں بند کرکے دھوکہ نہیں کھا سکتے۔واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستانی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے میونخ میں منعقدہ عالمی سیکیورٹی کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید کو پاکستانی معاشرے کے لئے خطرہ قرار دیا تھا

 

Share this article

Leave a comment