Friday, 29 November 2024


بٹ کوائن کا حقیقت میں کوئی وجود نہیں

 

ایمزٹی وی(تجارت)مصر کے مفتیٴ اعظم شوقی ابراہیم عبدالکریم نے فتویٰ دیا ہے جس کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے (آن لائن) لین دین اور سرمایہ کاری میں استعمال ہونے والی کرنسی ’’بٹ کوائن‘‘ حرام ہے۔ فتوے میں کہا گیا ہے کہ بٹ کوائن کے ذریعے خریداری اور لین دین میں نقصان سمیت کئی حوالوں سے اس کا استعمال شریعت میں جائز نہیں۔
مفتی اعظم شوقی ابراہیم عبدالکریم نے کہا ہے کہ سائبر کرنسی ہونے کی وجہ سے کوئی بھی بہ آسانی دھوکے کا شکار ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ قیمتوں میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کے باعث کسی بھی شخص اور قوم کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ بٹ کوائن ایک ایسی کرنسی ہے جس کا حقیقت میں کوئی وجود نہیں بلکہ یہ صرف انٹرنیٹ کے ذریعے (آن لائن) لین دین اور سرمایہ کاری ہی میں استعمال ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں یہ کسی ملک کی سرکاری کرنسی بھی نہیں جبکہ دنیا کے بیشتر بینک بٹ کوائن کو بطور کرنسی قبول ہی نہیں کرتے۔ اس کے باوجود آج دنیا بھر میں کرپٹو کرنسیز کا مجموعی حجم 600 ارب امریکی ڈالر سے زیادہ ہوچکا ہے جبکہ دنیا بھر میں اس وقت 1000 سے زیادہ مختلف کرپٹو کرنسیز موجود ہیں۔

 

 

Share this article

Leave a comment