ایمز ٹٰی وی (شوبز) ممبئی کی ایک عدالت نے 12 سال پرانے ’ہٹ اینڈ رن‘ معاملے میں اداکار سلمان خان کو غیر ارادی قتل کا مجرم قرار دے دیا ہے جس کے بعد انھیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
اس مقدمے میں انھیں زیادہ سے زیادہ دس سال قید کی سزا ہو سکتی ہے اور عدالت میں سلمان خان کی سزا کے معاملے پر بحث جاری ہے۔
سلمان خان پر الزام ہے کہ انھوں نے سنہ 2002 میں سڑک کے کنارے سونے والے پانچ افراد پر گاڑی چڑھا دی تھی جن میں سے ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔
سلمان خان اس الزام سے انکار کرتے آئے ہیں تاہم جمعرات کو عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سلمان خان ہی نشے کی حالت میں وہ گاڑی چلا رہے تھے اور ان پر عائد تمام الزامات درست ثابت ہوئے ہیں.
سلمان خان فیصلہ سننے کے لیے عدالت میں موجود تھے اور سیشن جج ڈي ڈبلیو دیش پانڈے نے انھیں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’گاڑی آپ ہی چلا رہے تھے۔ یہ ناممکن ہے کہ سٹیرنگ وہیل کے پیچھے آپ کا ڈرائیور تھا۔‘
جج نے جس وقت فیصلہ سنایا اس وقت سلمان کٹہرے میں کھڑے تھے اور فیصلہ سننے کے بعد وہ بالکل بجھ سے گئے۔
سلمان خان نے عدالت کے احاطے میں ہی خود کو حکام کے حوالے کر دیا ہے۔