Thursday, 28 November 2024


معاشرے اور ملک کو بہ صلاحیت اور روشن دماغ لیڈرشپ اکیڈیمیاءہی سے مہیا ہوتی ہیں۔ایک اچھے لیڈر کے لئے بہ اصول اور دیانتدار ہونا ضروری ہے۔ڈاکٹر معظم علی خان

ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)جامعہ کراچی کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر معظم علی خان نے کہا کہ ایک مہذب معاشرے کے لئے ناگزیر ہے کہ نظم وضبط ،عدل وانصاف کادوردورہ ہے۔اس کی درسگاہوں میں تدریس وتحقیق میں میرٹ کا عمل دخل ہو کیونکہ معاشرے اور ملک کو اچھی بہ صلاحیت اور روشن دماغ لیڈرشپ اکیڈیمیاءہی سے مہیا ہوتی ہیں۔ایک اچھے لیڈر کے لئے بہ اصول اور دیانتدار ہونا ضروری ہے۔آپ کا وژن قابل عمل اور نافع ہونا چاہیئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی اور ہائرایجوکیشن کمیشن کے تحت منعقدہ چارروزہ تربیتی ورکشاپ میں ”لیڈرشپ کے بنیادی اصول“ کے عنوان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق ممبر سنڈیکیٹ جامعہ کراچی پروفیسر کشور خان اور عامر عالمگیر بھی موجود تھے۔ڈاکٹر معظم علی خانے مزید کہا کہ لیڈر شپ ذہانت ،معاملہ فہمی اور اخلاقی کردار کی اعلیٰ صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی ضرورت کا نام ہے جو ایک فرد واحد کو افراد کے ایک گروہ کوکامیابی سے متاثر اور کنٹرول کرنے کے قابل بناتی ہے اور ہمیشہ آگے رہ کر مسائل کوحل کرتاہے۔کشور خان نے کہا کہ لیڈر شپ کبھی آسان نہیں ہوتی کوئی لیڈر اپنے کام میں کتنا ماہر کیوں نہ نظرآئے ،اس کی راہ ہمیشہ چیلنجز سے عبارت ہوتی ہے۔تاہم لیڈر چیلنج کا مقابلہ کبھی بھی تنہا نہیں کرتابلکہ تدبر اور فہم وفراست سے کام لیتاہے۔قیادت کی تعریف ہی یہی ہے کہ قائد کے ساتھ ایک گروہ یا تنظیم ضرور ہوتی ہے جو اپنے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کام کررہی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہر انسان میں کچھ نہ کچھ کوالٹیز موجودہوتی ہیں لیکن وہ اس وقت اُبھر کا سامنے آتی ہے جب اس سے موقع ملتاہے۔ایک اچھا لیڈر وہ ہوتا ہے جو درپیش مسائل کو خود حل کرے بجائے دوسروں کے پاس لیجانے کے!ایک لیڈر میں کسی بھی چیلنج سے نمٹنے اور اس سے حل کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیئے۔جب ہم کامیاب ،اعلیٰ مرتبے کے حامل قائدین کے بارے میں جانناچاہتے ہیں یا سوچتے ہیں توہم ابراہیم لنکن یا قائد اعظم محمد علی جناح جیسے لوگوں کے بارے میں سوچتے ہیں ،جنہوں نے مشکل ادوار میں اپنی قوم کی رہنمائی کی یا پھر بل گیٹس کے بارے میں جوکالج کی تعلیم مکمل کئے بغیر مائیکروسافٹ کا بانی بنا اور دنیا کا امیر ترین شخص بن گیا ۔ایسے لوگ جونابغہ روزگار ہوتے ہیں اور جن میں معاملات کو سدھارنے اور اپنے ماتحتوں کو متحرک کرنے کا ایک غیر محسوس وصف ہوتا ہے۔لیڈروں میںبھی یہی اہلیت ہوتی ہے کہ وہ ایک ہدف کا تعین کریں ،اس ہدف کو حاصل کرنے میں دوسروں کو متحد ومتحرک رکھیں،ایک اچھے لیڈر کا وژن اور وجدن عام فہم سے قدر بالاترہوتاہے۔

Share this article

Leave a comment