ایمز ٹی وی(ایجوکیشن)سانحہ صفورہ گوٹھ نے بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی غمگین کردیا ہے۔ کراچی کے نجی اسکول میں ہونے والی دعائیہ تقریب میں مستقبل کے معماروں نے سانحہ میں جاں بحق افراد اور ملک میں قیام امن کے لیے دعائیں مانگیں۔ ابھی 16دسمبر 2014ء میں سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے زخم ہی نا بھر پائے تھے کہ انسانیت کے دشمنوں نے ایک اور وار کرڈالا۔ اس مرتبہ بربریت کا نشانہ بنی کراچی میں صفورہ گوٹھ کے قریب اسماعیلی برادری کی بس۔ سفاک قاتلوں نے چند منٹوں میں 45سے زائد بے گناہوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا۔ اس سانحے نے پورے ملک پر سوگ کی فضا طاری کردی۔ ایسے میں حساس دل بچے کیسے متاثر نہ ہوتے۔ فیڈرل بی ایریا بلاک 20میں قائم نجی اسکول میں دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں مستقبل کے معماروں نے مرحومین کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے بارگاہ الٰہی اپنے ہاتھ بلند کئے۔ طالب علموں کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ایسے واقعات سے ان کے ذہنوں اور تعلیمی سرگرمیوں پر بھی اثر پڑتا ہے، وہ ملک میں امن دیکھنا چاہتے ہیں۔انہوں نے دہشت گردی کا مقابلہ قلم سے کرنے اور علم کی شمع روشن رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔سانحہ صفورہ گوٹھ نے بچوں کو بھی دکھی کردیا۔ مستقبل کے معمار چاہتے ہیں کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوجائے تاکہ وہ پرسکون ماحول میں تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکیں۔