اسلام آباد: گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو دوبارہ ارسال کردی گئی ہے۔
وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافہ موخر کرنے کے اقدام پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں دوبارہ قیمتوں میں اضافہ کیے جانے کا امکان ہے جس کیلئے نئی سمری کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو بھجوا دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ اسد عمر نے گیس کی قیمتوں کا جائزہ لینے کیلئے کل اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، تاہم حکام نے اقتصادی کمیٹی سمیت دیگر اہم اجلاسوں میں نجی میڈیا کو کوریج سے بھی روک دیا ہے۔
ای سی سی اجلاس وزیراعظم سیکرٹریٹ کے بجائے کیبنٹ ڈویژن میں ہوگا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔ اجلاس میں ایل پی جی کی قیمتوں میں ستر فیصد اضافہ سے متعلق رپورٹ پیش کی جائے گی جب کہ گردشی قرضے کے بارے میں آڈیٹر جنرل کی تیار کردہ رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں 5 ستمبر کو خبر آئی تھی کہ اوگرا کی سمری پر وزیراعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں 46 فیصد اضافے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم اپوزیشن اور عوام نے بڑھتی مہنگائی کے باعث حکومت پر شدید تنقید کی۔ بعدازاں 10 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے کو موخر کردیا گیا۔