کراچی: سندھ میں دو مہینے تک جائیداد کی خریدو فروخت پر وفاقی ٹیکس پر ابہام کے بعد جائیداد کی خرید و فروخت پرانے نظام کے تحت دوبارہ شروع کردی گئی۔
صوبائی بورڈ آف ریونیو کے سینئر افسران کے مطابق وفاقی ٹیکس پر ابہام کے سبب 2 ماہ تک وفاقی ٹیکس کی مد میں تقریباً 10 ارب روپے کلیکشن نہ ہوسکی جب کہ جائیدادوں کی مائیکرو فلمنگ کا کام بھی بڑی حد تک متاثر رہا۔
سینئر حکام ریونیو بورڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ اب اصل قیمت پر ٹیکس لینے پر عمل نہ ہونے اور ایف بی آر کی وضاحت کے بعد جائیداد خریدوفروخت پر کام کا آغاز پرانے طریقے سے کر دیا گیا ہے۔
حکام نے بتایا کہ نان فائلر پر جائیداد خریداری پر پابندی بدستور برقرار رہے گی جب کہ فائلر اور نان فائلر میں فرق بدستور برقرار رکھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ ٹیکس رقم قومی خزانے میں اربوں روپے نہ آنے کے سبب فی الحال پرانے طریقے سے جائیداد خرید وفروخت کی اجازت دی گئی ہے۔