Friday, 29 November 2024


کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا,عمران خان

 
 
 
واشنگٹن: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں میرٹ کا سسٹم لے کر آنا ہے، مجھے این آر او کے لیے باہر سے سفارشیں کروائی گئیں، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔
 
واشنگٹن ڈی سی کے اسٹیڈیم کیپٹل ون ارینا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بدلنے کا وقت آگیا ہے، انشااللہ بہت پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا، کرپشن مسئلے کی جڑ ہے اس کا ہرصورت خاتمہ کیا جائے گا۔
 
انہوں نے کہا کہ ہم نظام ٹھیک کرکے نچلے طبقے کو اوپر آنے کا موقع دیں گے، ہمارا ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، پاکستان میں تانبے کے ذخائر چار پانچ بڑے ملکوں کے برابر ہیں، اندازہ ہے کہ ریکوڈک میں دو سو ارب کا سونے تانبے کے ذخائر ہیں۔
 
واشنگٹن میں پاکستانیوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ میں کہتا تھا افغانستان کا حل فوجی نہیں، آج ساری دنیا کہ رہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے آپ کا کیس رکھوں گا، عمران خان آپ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے شرمندہ ہونے نہیں دے گا۔
 
وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کو آمریت نے لیڈر بنایا، آصف زرداری اور بلاول بھٹو کاغذ کے پرچے پر لیڈر بن گئے، ولی خان اور مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی سیاست میں آگئے، جبکہ شہباز شریف نواز شریف کی وجہ سے وزیر اعلیٰ بنے۔
 
اس موقع پر عمران خان نے کرکٹ ٹیم کو بھی ٹھیک کرنے کا اعلان کر دیا، بولے ورلڈ کپ کے بعد فیصلہ کیا ہے کہ کرکٹ ٹیم کو ٹھیک کروں گا، واشنگٹن کے کیپٹل ون ارینا میں خطاب کے دوران عمران خان کا کہنا تھا اس ورلڈ کپ میں مایوسی ہوئی اگلے ورلڈ کپ میں پروفیشنل ٹیم لے کر آئیں گے۔
 
وزیراعظم نے کہا کہ ریکوڈک کے سارے معاملے کے پیچھے کرپشن تھی، بڑی بڑی کمپنیاں پاکستان میں کرپشن کی وجہ سے نہیں آتیں، بڑی بڑی کمپنیوں نے بتایا کہ پاکستان میں کرپشن کی وجہ سے نہیں آتے، پاکستان میں سعودی عرب سے زیادہ بجلی کوئلے سے بناسکتے ہیں۔
 
ان کا کہنا تھا کہ کرپشن ختم کرکے پاکستان کو اٹھاکر دکھائیں گے، ایک دن باہر سے دنیا پاکستان میں نوکریاں ڈھونڈنے آئے گی، مدینہ کی ریاست جدید اصولوں پر بنی تھی، رسول اللہ ﷺ کی شریعت مدینہ کی ریاست تھی، مدینہ کی ریاست دنیا کی پہلی فلاحی ریاست تھی، جہاں عدل کانظام تھا۔
 
عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں کمزور کے لیے رحم تھا، یتیموں اور بیواؤں کیلئے وظیفے رکھے گئے، مدینہ کی ریاست میں پیسے والوں سے ٹیکس لیا گیا اور غریبوں پر خرچ ہوا، پیسے والوں سے ٹیکس لینا پہلی بار مدینہ کی ریاست میں ہوا، وہاں خواتین کو بھی حقوق حاصل تھے۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ آج تک پاکستان میں خواتین کو جائیداد میں حصہ نہیں ملتا، ایسا قانون لارہے ہیں اب خواتین کو جائیداد میں حصہ دینا ہوگا، پاکستان کو ایک عظیم ملک بنائیں گے جہاں دنیا بھر سے لوگ نوکریاں ڈھونڈنے آئیں گے۔

Share this article

Leave a comment