Thursday, 28 November 2024


کیا آپ بھی اپنےموبائل کی بیٹری جلدختم ہوجانےسےپریشان ہیں؟

مانیٹرنگ ڈیسک: دنیا میں آج اربوں لوگ اسمارٹ فون استعمال کرنے لگے ہیں۔اس کے سستے ہونے پر اب ہر کوئی اس کا مالک بن سکتا ہے۔ مگر بہت سے اسمارٹ فونزکی ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ ان کی بیٹری بہت جلد ختم ہو جاتی ہے۔ لیکن خوش قسمتی سے کچھ ایسے طریقے موجود ہیںجن سےبیٹری کی زندگی بڑھائی جاسکتی ہے۔ان طریقوں کا بیان درج ذیل ہے۔

اسکرین کا استعمال: اسمارٹ فون میں سب سے زیادہ توانائی اس کی اسکرین استعمال کرتی ہے۔ لہذا اسکرین کی روشنی کم کر دیجیے۔یوںآئی فون پر ایک گھنٹے میں 54 فیصد جبکہ اینڈرائیڈ فون پر 30 فیصد کم بیٹری صرف ہوتی ہے۔

بیٹری نچوڑنے والے اشتہارات: ویب براؤزنگ کے وقت سمارٹ فون اشتہارات ڈاؤن لوڈ کرتے ہوئے خاصی توانائی خرچ کرتا ہے۔ چناں چہ ایڈ بلاکرانسٹال کرکے بھی آپ بیٹری کی زندگی بڑھا سکتے ہیں۔ اس حوالے سے آئی فون کے لیے 1 blocker اور اینڈرائیڈ کے لیے Ghostery Privacy Browserاچھے پروگرام ہیں۔
ڈاؤن لوڈ موسیقی سنیے:نوجوان انٹرنیٹ پہ بیٹھے گانے سننا پسند کرتے ہیںلیکن اس طرح بیٹری زیادہ پاور استعمال کرتی ہے۔ مثلا وائی فائی کنکشن پر 2 گھنٹے گانے سننے سے 10 فیصد بیٹری خرچ ہوتی ہے مگر فون کے اندر موجود گانے سننے پر بیٹری کا خرچ صرف 5 فیصد ہے۔

وائرلیس بند کر دیں: جب کسی مقام پر وائی فائی یا سیلولر کوریج اچھی نہ ہو تو بیٹری بہت تیزی سے ختم ہوتی ہے۔ وجہ یہ کہ فون اپنی توانائی اچھے سگنل کی تلاش پر خرچ کرتا ہے۔ لہٰذا بیٹری بچانے کے لیے وائی فائی موڈ بند کر دیں۔

تھوڑی سی جاسوسی: آئی فون اور اینڈرائیڈ فونوں میں یہ دیکھنے کا طریقہ موجود ہے کہ کون سی ایپس بیٹری زیادہ خرچ کرتی ہیں۔وہ یہ بھی بتاتا ہے فون جب استعمال نہ ہو تو کون سی اپلیکشنز بیٹری خرچ کرتی ہیں۔ انھیںتلاش کرکے بیک گراؤنڈ ایکٹیوٹیز کو ڈس ایبل کردیں۔ آئی فون پر سیٹنگز ، جنرل اور پھر بیک گراؤنڈ ایپ ریفریش پر جاکر کسی بھی ایپ کو ڈس ایبل کر دیجیے ۔ اینڈرائیڈ پر سیٹنگز میں جاکر ڈیٹا یوزایج پر کلک کریں، مطلوبہ ایپ کو منتخب کریں اور پھر ’’Restrict Background Data‘‘ کو چن لیں۔

ٹریکنگ پروگرام:بعض ایپس آپ کی لوکیشن ٹریک کرتی ہیں۔ تب فون کا جی پی ایس بہت زیادہ بیٹری استعمال کرتا ہے۔ ایک ٹریکنگ پروگرام آپ کی لوکیشن مانیٹر کرتا اور بیٹری کی سطح گرا دیتا ہے۔ لہٰذا بہتر ہے کہ ایسی ایپس کو ڈس ایبل کر دیا جائے۔

Share this article

Leave a comment