Friday, 29 November 2024


پی ایچ ڈی کی زیادہ سےزیادہ مدت 8برس مقرر

کراچی : اعلیٰ تعلیمی کمیشن پاکستان کی جانب سے بڑی اورقابل ذکر تبدیلیوں کے ساتھ جاری کی گئی نئی پی ایچ ڈی پالیسی نے پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی حلقوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا ہے
طلبہ 4 سالہ بی ایس کے بعد براہ راست پی ایچ ڈی کرسکیں گے طلبہ ایک سے دوسرے ’’ضابطے‘‘ (Discipline) میں بھی شرائط کے ساتھ پی ایچ ڈی کرسکتے ہیں، اسی طرح پی ایچ ڈی کرنے والے طلبہ کے لیے مطلوبہ مدت میں کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں رہنے کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔

پی ایچ ڈی مقالے جائزے کیلیے غیرملکی ماہرین کوبھیجنے کی لازمی شرط بھی ختم کرتے ہوئے اسے پاکستانی ماہرین کوبھجوانے کی بھی اجازت ہوگی پی ایچ ڈی کی زیادہ سے زیادہ مدت 8برس ہوگی قابل ذکرامریہ ہے کہ پالیسی ڈرافٹ کے مطابق نئی پالیسی یکم جنوری 2021سے قابل اطلاق ہے۔

ایچ ای سی کی جانب سے دی گئی پالیسی میں جامعات کو اس کاپابند کرتے ہوئے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ یہ پالیسی ایچ ای سی کواس کے آرڈیننس 2002 کے تحت حاصل اختیارات کے ذیل میں بنائی گئی ہے جس کے تحت پاکسان کے تمام اعلیٰ تعلیمی ادارے اس کے پابند ہیں اورپالیسی پرعملدرآمدنہ کرنے یا اس کی خلاف ورزی کی صورت میں جامعات کو ’’جامعات کوانتباہ،داخلوں کاعمل روکنا، داخلوں کے لیے دی گئی این او سی کی معطلی یا منسوخی، پبلک الرٹ اوراسناد کی عدم تصدیق‘‘جیسی کارروائیوں کاسامناکرناپڑسکتاہے۔

واضح رہے کہ بی ایس ڈگری سے مراد چارسالہ بی ایس ڈگری ہوتی ہے پالیسی کے تحت جبکہ کسی الجھن سے محفوظ رہنے کے لیے یہ بھی کہا گیاہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے اس سلسلے میں دی گئی تمام گائیڈ لائنز کم از کم معیارات ہیں تاہم جامعات اپنے ایڈمیشن فریم ورک کو مزید بہتربنانے میں آزادہیں داخلوں کے لیے لازمی شرائط میں مزیدوضاحت کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ پی ایچ ڈی پروگرام میں داخلے سے قبل طالب علم کواس کی گزشتہ ڈگری(بی ایس /ایم ایس/ایم فل)لازمی طورپر مکمل کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ اس وقت پی ایچ ڈی میں جامعات 12سے 18کریڈٹ آورز کے کورسز کراتی ہیں جبکہ ایم فل کے کریڈیٹ آورزبھی ملاکر48نہیں بنتے تاہم پالیسی میں کورس ورک کے کریڈٹ آورز 48درج ہونے سے ایک کنفیوژن سامنے آئی ہے علاوہ ازیں یہ بھی کہاگیاہے کہ اگرکوئی طالب علم اسی ڈسپلن میں اپنی گریجویٹ ڈگری(ایم ایس/ایم فل) کر چکا ہو تو
یونیورسٹی پی ایچ ڈی پروگرام میں اس کے 50فیصد کریڈٹ آورزمنہاکرسکتی ہے طالب علم کے لیے ضروری ہے کہ وہ دوران پی ایچ ڈی کم از کم دوسال تک اپنے ملک میں ہی گزارے ،طالب علم کے پی ایچ ڈی مقالے کوجائزے کے لیے بیرون ملک بھیجنااب لازمی نہیں ہو گا بلکہ دونوں ماہرین پاکستان کے نیشنل پروفیسر، میری ٹوریس پروفیسر اورٹینیور ٹریک پروفیسر ہو سکتے ہیں طالب علم کے لیے بظاہریہ بھی سہولت دی گئی ہے کہ اگروہ اپنی ریسرچ سے متعلق پرچہ ایچ ای سی سے تصدیق شدہ ’’ایکس‘‘ کیٹگری کے ریسرچ جرنل میں شائع کروادے تواسے اپنا پی ایچ ڈی مقالہ دو پروفیسر کو بھجوانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

پالیسی کے مطابق طالبعلم کوکم سے کم 3 اور زیادہ سے زیادہ 8سال میں پی ایچ ڈی سندتفویض کی جا سکتی ہے تاہم اگرکوئی طالب علم ان 8برسوں میں پی ایچ ڈی کرنے میں ناکام رہتاہے اوریہ حالات اس کی پی ایچ ڈی کے موافق نہیں ہوتے تواتھارٹی اسے مزید دوسال کی توسیع دے سکتی ہے۔

Share this article

Leave a comment