وفاقی اردو یونیورسٹی کے ترجمان نے 13جولائی 2021کوبعض اخبارات میں شائع ہونے والی لاعلمی پر مبنی خبروں پرسخت افسوس کا اظہار کیا ہے جس سے ادارے سے تعلق رکھنے والے احباب کو تکلیف پہنچی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ذمہ دارانہ صحافتی اقدار کا تقاضہ ہوتا ہے کہ خبر کی اشاعت سے قبل خبر کی تصدیق کرلی جائے نہ کہ کسی مخصوص گروپ کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات کو شائع کیا جائے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ موجودہ انتظامیہ ہر قسم کے دباؤ سے آزاد ہوکر سلیکشن بورڈ جو آٹھ سال سے زیر ِ التواء تھا منعقد کرارہی ہے اور اساتذہ کرام کی ایک بڑی تعداد اس شفاف طریقہ کار کو سراہ رہی ہے البتہ چند ناکام اور اہلیت پر پورا نہ اترنے والے امیدواروں کے ذریعے ادارے اور انتظامیہ کو بدنام کرنے کی شعوری کوشش کی جارہی ہے اس پر طرہ یہ کہ ذرائع ابلاغ پر ادارے کا موقف صحیح طور پر پیش نہ کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ24جون کو جس خط کا حوالہ دیا گیا ہے وہ خط سرے سے جاری نہیں ہوا جس کی بنیاد پر قائم مقام وائس چانسلر اور رجسٹرار کو فارغ کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئر نے طلب کرنے کے احکامات جاری کئے ہوئے ہیں اور اس اجلاس میں وائس چانسلر کے عہدے کے لئے 3نام چانسلر کو بھیجے جائینگے۔