Thursday, 28 November 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46


عالمی ہفتہ خلاءکےموقع پرمنعقدہ سیمینارزکی سیریزکادوروزہ اختتامی سیشن

کراچہ: سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ ریاضی کے زیرِ اہتمام عالمی ہفتہ خلاء کے حوالے سے سیمینارز کی سیریز کے دور روزہ اختتامی سیشن کا انعقاد کیا گیا

شرکاء میں و ائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین، رجسٹرار سید سرفراز علی، پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر، پروفیسر ڈاکٹر عقیل الرحمن، سربراہانِ شعبہ جات، فیکلٹی ممبران اور دیگرشامل تھے ۔

سیشن سے خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور سائنس فِکشن کو حقیقت میں بدل رہی ہے ۔ خلائی تحقیق کے شعبے میں مسلسل ترقی کی وجہ سے خلائی علم وٹیکنالوجی کا مستقبل روشن ہے اور آگے چل کر خلائی سیاحت اور خلائی نوآبادیات کی پیشن گوئیوں کے پورا ہونے کا امکان ہے ۔ ماہرین فلکیات تخلیقِ کائنات کے اسرار سے واقف ہونے کے لیے ستارے، سیارے، کہکشائیں اور دیگر فلکیاتی اجسام دریافت کر رہے ہیں ۔

چانسلر جاوید انوار نے نشاندہی کی کہ خلائی ٹیکنالوجی میں بہتری موسمیاتی تغیرات اور تیز تر broadband کنیکشن میں سہولت فراہم کرے گی ۔ خلائی ٹیکنالوجی، مختلف صنعتوں میں انقلاب لانے کا باعث بنے گی ۔ صنعتی اور کاروباری اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ خلائی ٹیکنالوجی کی افادیت اور اس کی اثرپزیری کا ادارک کریں اور مسابقتی مارکیٹ میں نمایاں مقام کے حصول کو یقینی بنانے کے لیے صنعت کے بدلتے ہوئے رجحانات سے اپنے آپ کو ہم آہنگ کریں ۔

ٍاس اہم موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ عالمی ہفتہ خلاء کا مقصدخلائی تحقیق کے لئے مستقبل کی افرادی قوت کا حصول ، خلائی تحقیق و دریافت کے لیے طلباء کو راغب کرنا، خلائی پروگرام کے لیے لوگوں کا تعاون حاصل کرنا، خلائی سرگرمیوں کے بارے میں عوام کو آگاہ کرنا، اور خلائی رسائی اور تعلیم میں بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا ہے ۔

وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر ولی الدین نے اس بات پر زور دیا کہ سرسید یونیورسٹی دنیا میں ہونے والی خلائی سائنس کی تعلیمی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ ہے ۔ کراچی کے مضافات میں دوسو ایکڑ اراضی پر واقع سرسید یونیورسٹی کے نئے کیمپس میں ایک فلکیاتی اور موسمیاتی رصدگاہ قائم کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے ۔ یہ رصدگاہ کائناتی اجسام کامشاہدہ اور تصویر کشی کرے گی ۔ اس ضمن میں ہ میں آذربائیجان، جارجیا، قازقستان اور ترکی کی رصدگاہوں کا تعاون حاصل ہے ۔

تقریب کے پہلے روز شعبہ ریاضی کی جانب سے ایک نمائش کا انعقاد ہوا جہاں معروف روسی آرٹسٹ وکٹوریہ نکولینا کی خلائی پینٹنگز کو نمائش کے لئے پیش کیا گیا جسے لوگوں نے بے حد سراہا ۔ وکٹوریہ نکولینا پہلے ہی سرسید یونیورسٹی کے’ بی‘ بلاک کے مرکزی گیٹ کے لیے ایک پینٹنگ تحفے میں دے چکی ہیں ۔

اس موقع پر استنبول کی vyansary یونیورسٹی کے Dr Umit Deniz Goker ، جامعہ کراچی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر احمد حسن اور پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کے علاوہ سرسیدیونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر راشد کمال انصاری اور ڈاکٹر انجیلا رحیم نے معلوماتی تحقیقی مقالے پیش کئے ۔

Share this article

Leave a comment