ایمز ٹی وی (پشاور)صحت کے شعبے سے متعلق ایک اچھی خبریہ ہے کہ خیبرپختونخواءمیں خون کی کمی کا شکاربچوں میں سے 42 ایسے ہیں جنہیں خصوصی علاج کے بعداب خون لگوانے کی ضرورت نہیں رہی۔ پشاورکے اس نجی بلڈٹرانسفیوزن سےسینٹرمیں جمع ہونے والے یہ بچے پیدائشی طورپرخون کی کمی کا شکاررہے تھے اوران کے والدین انہیں زندہ رکھنے کے لئے کرب سے گزرتے رہے کہ انہیں ماہانہ دوبارخون دینا پڑتا تھا۔ اسی دوران ان بچوں پرنئی تحقیق کے بعد منظرعام پرآنے والی دوائی ہائیڈروآکسی یوریا کا تجربہ کیا گیا۔ نئی دوا کے استعمال سے 42 بچے بالکل ٹھیک ہوگئے۔ تھیلیسیمیا کے ان مریض بچوں کے علاج سے وابستہ ماہرین صحت کہتے ہیں کہ یہ دوائی ان بچوں کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں اوریہ ان والدین کے لئے ایک بڑی خبرہے جن کے بچے کسی بھی وجہ سے پیدائشی طورپرخون کی کمی کا شکارہوتے تھے۔ ان بچوں کے علاج سے وابستہ ماہرین کہتے ہیں کہ یہ دوائی دینے سے پہلے ان بچوں کے والدین کے ڈی این اے ٹیسٹ کئے جاتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس دوا کے استعمال سے تھیلیسیمیا کے مرض میں مبتلا بچوں پر مثبت اثرات سے یہ امیدپیدا ہو گئی ہے کہ اب ان معصوم بچوں کی زندگیاں خطرے سے باہر ہیں۔
تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کیلئے امید کی نئی کرن روشن
- 02/10/2015
- K2_CATEGORY خیبر پختونخواہ
- 1636 K2_VIEWS
Leave a comment