ایمز ٹی وی (گلگت بلتستان) گلگت بلتستان میں بارشوں کے بعد ہونیوالا بحران نہ صرف جاری ہے بلکہ اس میں شدت بھی آرہی ہے، بارشوں کے نتیجے میں جہاں گلگت بلتستان میں وسیع پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا ، وہاں شاہراہ قراقرم سمیت تمام اہم سڑکیں بھی مٹی کے بھاری تودے اور پتھرگرنے سے بند ہوگئیں، دیگر سڑکیں تو بحال کردی گئی ہیں لیکن شاہراہ قراقرم ہنوز بند ہے، صوبائی حکومت کے کارپردازان کا تو دعویٰ ہے کہ محض چند روز کی بات ہے اس کے بعد شاہراہ قراقرم کھل جائے گی لیکن معلوم یہ ہوا ہے کہ شاہراہ قراقرم کے مزید دو ہفتے تک کھلنے کا امکان نہیں، اس کی وجہ یہ ہے کہ کوہستان کے بعض علاقوں میں شاہراہ قراقرم کا کچھ حصہ صفہ ہستی سے مٹ گیا ہے، جہاں پر نئی سڑک کی تعمیر ہورہی ہے، جو آسان کام نہیں، فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کے اہل کار اورمشینری کام کررہی ہے، لیکن مختلف وجوہ کی بنا پر کام کی رفتار سست ہے، گزشتہ روز کور کمانڈر نے بھی گلگت کا دورہ کیا، انہوں نے بھی یہ کہا کہ چند دن تک شاہراہ قراقرم کھول دی جائے گی، دیکھنا یہ ہے کہ چند دن بعد کیاصورت حال بنتی ہے، شاہراہ قراقرم کی مسلسل بندش کی وجہ سے گلگت بلتستان میں اشیائے خوردونوش کے علاوہ پٹرولیم مصنوعات کی بھی قلت پیدا ہوگئی ہے، پٹرول پمپوں پر طویل قطاریں دکھائی دیتی ہیں، لیکن سب سے بڑا مسئلہ آٹے کا ہے، یہ ایک افسوسناک حقیقت ہے کہ جیسے ہی چند دن شاہراہ قراقرم بند ہوتی ہے، آٹے کا بحران سر اٹھا لیتا ہے، اگر محکمہ خوراک ذمہ داری کا مظاہرہ کرے تو گندم کی معقول مقدار کو ذخیرہ کیا جاسکتا ہے، برے وقت کا کچھ نہیں پتہ چلتا، اگر احتیاطی تدابیراختیار کر لی جائیں تو کوئی قیامت نہیں آئے گی، البتہ عوام قحط سے بچ جائیں گے، گلگت بلتستان میں گندم بحران کو ختم کرنے کےلئے ایک ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جس کے سربراہ پارلیمانی سیکرٹری اورنگزیب ہیں، اب معاملہ گندم اور خوارک کا ہے لیکن اس کے وزیرمنظر عام سے غائب ہیں، انہیں اعتماد میں لئے بغیر فیصلے کئے جاتے ہیں، انہیں خود بھی وزارت سے کم کم ہی دلچسپی ہے، کافی دنوں کے بعد ان کا بیان سامنے آیا ہے، چوبیس گھنٹے میں گندم کا بحران ختم ہوجائے گا، کچھ معلوم نہیں کہ یہ چوبیس گھنٹے کب شروع ہوکر کب ختم ہونگے، زمینی حقیقت یہ ہے کہ شاہراہ قراقرم پر پیدل چلنا مشکل ہے، وہاں کس طرح گندم کی بوریاں اٹھا کر کوئی ایک قدم بھی رکھ سکے گا، لیکن ان کے دعوٰں کی تصدیق ہوم سیکرٹری نے بھی کر دی ہے اگر ایسا ہو جائے تو مسئلہ ہی حل ہے -
گلگت بلتستان میں عوام کی مشکلات اور حکومت کے اقدامات
- 15/04/2016
- K2_CATEGORY گلگت بلتستان
- 1844 K2_VIEWS
Leave a comment