ایمز ٹی وی (ٹیکنالوجی) موسم گرما میں پنکھوں اور اے سی کے زیادہ استعمال سے بجلی کا بل عموماً بہت زیادہ آتا ہےتاہم بعض مفید اقدامات اپنا کر ا?پ بل میں خاصی کمی لا سکتے ہیں۔ اشیاء کی شناخت گھر یا دفتر میں کچھ برقی مصنوعات بند ہونے کے بعد بھی بجلی کا استعمال جاری رکھتی ہیں، خاص طور پر ریموٹ کنٹرول سے استعمال ہونی والی مصنوعات جن میں ٹی وی شامل ہے جسے ریموٹ سے بند کرنا کافی نہیں کیوں کہ بند ٹی وی بھی سالانہ سیکڑوں کلو واٹ بجلی کھینچ لیتا ہے۔لہذا ٹی وی ہمیشہ سوئچ بند کرکے بند کریں تاکہ وہ بجلی کی مین لائن سے الگ ہو جائے۔ استعمال کا دورانیہ پاکستان میں بجلی کے یونٹ کی قیمت دن اور رات میں مختلف ہوتی ہے گویا زیادہ لوڈ والے اوقات میں بجلی مہنگی اور کم لوڈ والے وقت میں نسبتاً سستی، چناں چہ زیادہ بجلی کھانے والی برقی مصنوعات کا استعمال کم لوڈ والے اوقات میں کیجیے تاکہ کسی زحمت کے بغیر ہر ماہ کچھ حد تک بچت کرلیں۔ ڈرائیر استعمال نہ کریں واشنگ مشین کا ڈرائیر خاصی بجلی کھاتا ہے۔ اگر ا?پ اس سے کپڑے خشک کرنے کے عادی ہیں تو آپ کے سالانہ بل میں ہزاروں روپے کا اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس کے بجائے کپڑوں کو لٹکا کر خشک کریں۔ فریج کا مناسب استعمال گرم کھانا رکھنے پر فریج کی موٹر دیر تک اور زیادہ تیزی سے کام کرتی ہے، گویا فریج گرم پکوانوں کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش میں زیادہ بجلی خرچ کرتا ہے لہذا اس سے بچنے کے لیے گرم کھانے پہلے دو گھنٹے تک ٹھنڈا کریں(اس سے زیادہ وقت پر جراثیم جنم لے سکتے ہیں) پھر فریج میں رکھ دیں۔ مذید براں فریج کے کوائل کی سال میں دو دفعہ صفائی کیجیے، اس میں مٹی جم جائے،تو وہ کوائل کو گرم کرکے فریج کے لیے کام کرنا مشکل بنادیتی ہے۔ نتیجہ زیادہ بجلی خرچ ہونے کی شکل میں نکلتا ہے۔ ایل ای ڈی بلب لگائیے ایل ڈی بلب مہنگے ہوتے ہیں لیکن پرانے کے مقابلے میں بجلی کی بچت میں نمایاں بہتری لاتے ہیں ، اگر عام بلب مہینہ بھر میں ایک ہزار روپے کی بجلی خرچ کرتا ہے تو ایل ای ڈی میں یہ اوسط تین سے چار سو روپے ہوگی یعنی چھ سو فیصد بچت۔ برقی مصنوعات کی دیکھ بھال لوگ چارجرز، لیپ ٹاپ کیبلز وغیرہ کو پلگ میں لگا چھوڑ دیتے ہیں اور سوئچ بھی بند نہیں کرتے، جدید چارجر بہت کم مقدار میں توانائی خرچ کرتے ہیں تاہم ماہرین نے انتباہ کیا ہے کہ اس حوالے سے مسلسل غفلت بجلی کا بل بڑھا سکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دیوار پر لگے کسی بھی چارجر کا سوئچ بند نہ کیا جائے تو وہ کچھ مقدار میں بجلی ضرور خرچ کرتے ہیں۔
Leave a comment