ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)’’ملٹی لنگوئل کمپوزر‘‘ نامی یہ ٹول ویسے تو فیس بُک نے اس سال کی ابتداء ہی میں تیار کرلیا تھا لیکن اس کی سہولت صرف پیج سروس ہی کے ذریعے کمپنیوں، برانڈز اور مشہور شخصیات کی نمائندگی کرنے والے پیجز کو محدود پیمانے پر مہیا کی جارہی تھی لیکن اب یہ استفادہ عام کے لیے دستیاب ہونے والا ہے۔ اس کے تحت صارف کسی ایک زبان میں اپنی پوسٹ تیار کرنے کے بعد یہ انتخاب کرے گا کہ یہ پوسٹ کون کونسی زبانوں میں (خود بخود ترجمہ ہوکر) دکھائی جاسکے گی۔ اگر آپ نے ’’لینگویج پریفرینسز‘‘ میں کوئی زبان منتخب کررکھی ہے اور وہ اس پوسٹ کے ڈسپلے ہونے کی متبادل زبانوں میں بھی شامل ہے، تو فیس بُک خودکار طور پر یہ پوسٹ آپ کو اصل زبان کے بجائے آپ کی زبان میں دکھائے گا۔ فیس بُک کا کہنا ہے کہ اس ٹول کی مدد سے جہاں صارفین کے درمیانی رابطوں میں زبان کی رکاوٹ دُور کرنے میں سہولت ملے گی، وہیں بین الاقوامی ادارے بھی دنیا بھر میں مختلف زبانیں بولنے والے افراد تک اپنا پیغام زیادہ مؤثر طور پر پہنچاسکیں گے۔ فیس بُک کے 150 کروڑ صارفین میں سے 75 کروڑ ایسے ہیں جو انگریزی کے مقابلے میں کوئی دوسری زبان زیادہ روانی سے بولتے اور سمجھتے ہیں۔ گویا دنیا بھر کے لوگ ایک دوسرے سے زیادہ قریب لائے جاسکیں گے اور فیس بُک کے کاروبار میں اسی قدر وسعت کا باعث بھی بنیں گے۔