ایمزٹی وی(صحت)ٹفٹس یونیورسٹی، میساچیوسیٹس میں کیے گئے ایک مطالعے میں ماہرین یہ کوشش کررہے تھے کہ فالج اور دل کے دورے سے مکھن کا کوئی تعلق دریافت کرلیں مگر اس میں انہیں مایوسی ہوئی۔ انہیں معلوم ہوا کہ ان دونوں معاملات میں مکھن ’’بے ضرر‘‘ ہے۔ البتہ، ٹائپ ٹو ذیابیطس سے بچاؤ میں مکھن کو تھوڑا سا مددگار ہی پایا گیا۔ پچھلے چند برسوں سے مکھن کے استعمال پر مغرب میں طرح طرح کے اعتراضات کیے جارہے تھے اور کہا جارہا تھا کہ مکھن کے استعمال سے نہ صرف دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بلکہ یہ قبل از وقت موت کا باعث بھی بنتا ہے لیکن مذکورہ مطالعے سے ان تینوں افواہوں کی نفی ہوئی۔ مطالعے کے شریک مصنف کے مطابق ان کے نتائج سے یہی سامنا آیا کہ ہمیں مکھن سے بلاوجہ خوفزدہ ہونے کی کوئی ضرورت نہیں، اور نہ ہی اسے غیر ضروری طور پر اچھا بناکر پیش کرنا چاہیے۔ ماہرین کے مطابق اس تحقیق کا واضح مطلب یہی ہے کہ مکھن کو معمول کی غذا میں شامل رکھنے سے انسانی صحت پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے؛ اور یہ کہ ہمیں اس کے استعمال میں اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے۔
Leave a comment