ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)پیرس میں ’’گیکو بایومیڈیکل‘‘ نامی ایک طبّی تحقیقی ادارہ ایسے ’’گوند‘‘ پر کام کررہا ہے جس کی بدولت زخم بھرنے کے لیے ٹانکے لگانے کی کوئی ضرورت نہیں رہے گی۔ ادارے کی چیف سائنٹفک آفیسر کا کہنا ہے کہ ٹانکے لگانے کا عمل مشکل اور وقت طلب ہونے کے ساتھ ساتھ بافتوں (ٹشوز) میں توڑ پھوڑ کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ ان کا تیار کردہ ’’حیاتی طبّی گوند‘‘ (biomedical glue) گاڑھا ہے، پانی کو (زخم کے جوڑ والے مقام سے) دور رکھتا ہے، اور حیاتی تنزل پذیر ہے (یعنی کام پورا ہوجانے کے بعد خود بخود گھل کر ختم ہوجاتا ہے)۔ اپنی ان ہی خصوصیات کی بناء پر اس گوند کو نمی والے ماحول، مثلاً خون رستے ہوئے کسی زخم میں رکھا جاسکتا ہے جہاں یہ کٹے ہوئے حصوں کو ایک دوسرے سے جوڑ کر زخم بند بھی کرسکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر بافتوں (ٹشوز) کی نشوونما کےلئے مچان (scaffold) کا کام بھی کرسکتا ہے۔ اس بایومیڈیکل گوند کے پہلے ورژن GB02 سے کمپنی نے اپنی پہلی پروڈکٹ تیار کرلی ہے جسے ٹانکے لگانے والے خصوصی دھاگوں کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کی طبّی آزمائشیں (کلینیکل ٹرائلز) جلد ہی شروع ہوگی اور توقع ہے کہ اسے 2017ء تک طبّی استعمال کی منظوری بھی مل جائے گی۔ بائیو میڈیکل گوند کا دوسرا ورژن GB04 ہے جو تجرباتی مرحلے کے قریب پہنچ چکا ہے اور یہ کسی اضافی چیز کے بغیر خود ہی زخم کو مکمل طور پر بند کرسکے گا۔
سرجری کے زخم اب ’’بایومیڈیکل گوند‘‘ سے بند کیے جائیں گے
- 12/07/2016
- K2_CATEGORY صحت و ٹیکنالوجی
- 1612 K2_VIEWS
Leave a comment