Reporter SS
ایمزٹی وی(گلگت بلتستان)ہنزہ ضمنی الیکشن کے تمام آزاد امیدور کرنل (ر)عبیداللہ بیگ ،نیک نام ،پاکستان تحریک انصاف کے نامز امیدور عزیز احمد خان اور پاکستان عام آدمی پارٹی کے نامز امیدور دینار خان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہنزہ میں ضمنی الیکشن فوج اور ڈسٹرک اینڈ سیشن جج کی سرپرستی میں انعقاد ہونا چاہئے کیوں کہ گورنر گلگت بلتستان،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان اور پوری سرکاری مشنر ن لیگ کے امیدور سلیم خان کے کمپئین کے بے دریغ استعما ل کیا جارہاہے ۔ انہوں نے کہا وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کاناصر آباد ،علی آباد اور گلمت میں خطاب کرنا الیکشن کمیشن کا جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور چیئر پرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ماروی میمن کا ہنزہ کا دورہ اور ہنزہ کے غریب خواتین کو دھوکہ دے کر ان کی ضمیر سے سودہ کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے گزشتہ روز گلگت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہنزہ ضمنی الیکشن کے شیڈول کے اعلان ہونے کے بعد گورنر ہنزہ سے باہرنکلنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اور گورنر میرغضنفر صرف ہنزہ کے گورنر نہیں بلکہ پوری گلگت بلتستان کے باقی تمام اضلاع کے گورنر بھی ہیں اور وہ قوم کو بتا دیں باقی 9اضلاع کا کتنی دفعہ دورہ کیا ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ ہنزہ کے DCہنزہ کے تمام نمبرداروں پر سلیم کو سہارے دینے کے لئے دباؤ ڈال رہے ہیں جو کہ غیر قانونی قدم ہے جس پر ایکشن لیا جائے ۔ انہوں نے اسیر رہنماء کامریڈ باباجان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کو الیکشن لڑنے کا حق دیا جاتا ہے تو ان کو کھل کر الیکشن کمپئین بھی چلانے کا موقع دیا جائے ،آزادمیدوار نیک نام نے کامریڈ باباجان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ باباجان صرف ہنزہ کا لیڈر نہیں بلکہ پورے گلگت بلتستان کا لیڈر ہے ان کا اس جمہوری عمل میں حصہ لینے کا حق حاصل ہے لیکن ہم عدالتی فیصلوں میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے معزز عدالت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ تین ہفتوں کے بعد ہی الیکشن کا انعقاد کروائے کیوں کہ گزشتہ ایک سال سے ہنز ہ کی یہ نشست خالی پڑی ہے جس سے عوامی مسائل تعطل کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میر غضنفر کے چہیتے ہنزہ گوجال میں جعلی منصوبوں کا اعلانات کرکے ووٹ خریدنے کی کوشش کررہے ہیں جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے جس پر فوری طور پر الیکشن کمیشن نوٹس لے ۔
ایمزٹی وی (آزاد کشمیر)پیپلز پا رٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری آج میرپور میں جلسہ عام سے خطاب کرینگے ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلالول بھٹو کے دورہ کیلئے سکیورٹی سمیت تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں جبکہ شہرمیں پی پی کے جھنڈوں،دیو ہیکل پینا فلیکسوں کی بھرمار ہے جلسہ عام کیلئے میڈیا کمیٹی کے چیئر مین ظفر مغل نے بتایاکہ بلاول بھٹو زرداری آج اپنے پہلے دو روزہ دورہ میرپور کیلئے زرداری ہائوس اسلام آباد سے 10بجے دن اپنے قافلہ کے ہمراہ میرپور کیلئے روانہ ہوں گے اور سب سے پہلے لیاقت باغ روالپنڈی میں اپنی والدہ شہیدبے نظیر بھٹو کی جائے شہادت پر حاضری دیں گے جہاں سے وہ ایئر پورٹ چوک راولپنڈی پہنچیں گے بلاول بھٹو کی آمد پر روات ٹول پلازہ،گوجر خان سوہاوہ،دینہ ،منگلا پل پر شاندار استقبال کیا جائیگا ، انہیں بڑے جلوس کی شکل میں5بجے میرپور کرکٹ اسٹیڈیم لایا جائے گا۔ خالق آباد ، چترپڑی اورایف ٹو میں جلسہ کے بارے میں اجلاسو ں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری عبدالمجیدنے کہا کہ عوام سے غداری کرنے والے اپنے انجام سے بچ نہیں سکتے ، انتخابات میں عوام ان کا حساب برابر کردیں گے ،پیپلزپارٹی سے بے وفائی کرنے والے ساری زندگی اقتدار کے لئے ترستے رہیں گے ،عوام کااستحصال کرنے والے اقتدار پرستوں کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں، ان کی ہچکولے کھاتی سیاسی کشتی کوکوئی نہیں بچاسکتا۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزارت داخلہ نے نوشکی ڈرون حملے میں افغان طالبان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت تصدیق کردی ۔ ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق بلوچستان کے ضلع نوشکی میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے دوسرے شخص کی شناخت ہوگئی ہے جو افغان طالبان کا سابق امیر ملا اختر منصور تھا۔ ترجمان کے مطابق لاش کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ سے ہوئی جس کا میچ ملا اختر منصور کے قریبی عزیزسے لیا گیا جو ملا منصور کی میت لینے افغانستان سے آیا تھا۔ واضح رہے نوشکی کے علاقے احمد وال میں امریکا نے ایک گاڑی پر ڈرون حملہ کیا تھا جس میں تحریک طالبان افغانستان کے سابق امیر ملا اختر منصور کی ہلاکت کے علاوہ پاکستانی ڈرائیور محمد اعظم بھی ہلاک ہوا تھا تاہم پاکستانی حکام نے فوری طورپر ملا اخترمنصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی تھی جب کہ حملے پر امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدیداحتجاج بھی کیا گیا تھا۔
ایمزٹی وی(کوئٹہ) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال تین روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے۔تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال اپنے قریبی ساتھی انیس قائم خانی کے ہمراہ کوئٹہ پہنچے تو ائیرپورٹ پر کارکنوں کی بڑی تعداد سبز ہلالی پرچم اٹھائے اپنے قائد کے استقبال کے لیے موجود تھے۔ ایئرپورٹ روڈ سے گاڑیوں کا قافلہ روانہ ہوا اور عدالت روڈ پہنچا جہاں پارٹی کے صوبائی دفتر بلوچستان ہاوس کا افتتاح کیا۔ کوئٹہ پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی تبلیغ کے لئے نکلا ہوں‘ اپنے سفر کا آغاز بلوچستان سے کیا۔ بلوچستان کے لاپتہ افراد کے حوالے سے ان کا کہناتھا کہ عدالت کے ذریعے انصاف دیا جائے۔ مخالفین کو گلے لگانے کی بات پر کسی نے الطاف بھائی کو بھی گلے لگانے کا پوچھا تو مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ مخالفین میں الطاف بھائی شامل نہیں کیونکہ وہ ”را“ کے ایجنٹ ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جائیں تو مسائل حل ہو جائیں گے۔ سانحہ بلدیہ پر مکمل تحقیقات ضروری ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں بہت کچھ معلوم ہے۔ مصطفیٰ کمال نے وقت آنے پر بتانے کا وعدہ بھی کیا
ایمزٹی وی(لاہور)وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے 18 ویں یوم تکبیرکے موقع پراپنے پیغام میں قوم کومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ 28 مئی پاکستان کی سیاسی اوردفاعی تاریخ کا اہم ترین دن ہے، پاکستان کے اس تاریخی کارنامے سے پوری قوم کا سرفخر سے بلند ہوا جب کہ یوم تکبیرقومی امنگوں کا ترجمان اور ملی یکجہتی کا تاریخ سازدن ہے، آج کوئی بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ اٹھا کرنہیں دیکھ سکتا۔ وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ 28 مئی 1998 کو وزیراعظم نواز شریف نے تمام تر دباؤ کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایٹمی دھماکے کئے، سیاسی و عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک صفحہ پرہے جب کہ افواج پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمت و جرأت کی نئی تاریخ رقم کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افواج پاکستان نے ملک کی جغرافیائی سرحدوں کے دفاع کے لئے قربانیاں دی ہیں جنہیں قوم پراموش نہیں کرسکتی ہے۔
ایمزٹی وی(اسلام آباد) وزیراعظم نوازشریف نے یوم تکبیرکے موقع پرپوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دن پاکستان کی تاریخ میں یومِ آزادی کی طرح ایک اہم سنگِ میل کے طورپرہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وزیراعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ یہ وہ دن ہے جب پاکستان دنیا کے نقشے پرپہلی مسلم ایٹمی قوت کے طورپرنمودارہوا، یہ ہماری قومی ذمہ داری ہے کہ ہم ملک کوبیرونی خطرات سے بچانے کے لئے اپنی تیاری پوری رکھیں تاکہ کوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرأت نہ کرسکے۔ پاکستان کاایٹمی پروگرام دفاع وطن کو ناقابل تسخیربنانے کے لئے وجود میں آیا اور یہ جنوبی ایشیا میں امن کی ضمانت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام سے طاقت کا توازن پیدا ہوا جو خطے کو محفوظ بنانے کے لئے ضروری تھا، پاکستان امن پریقین رکھتا ہے، پاکستان کا ایٹمی پروگرام جہاں مضبوط ملکی دفاع کی علامت ہے وہاں اس قوم کی غیر معمولی جرأت، استقامت اوربہادری کابھی اعلان ہے۔
ایمزٹی وی(کراچی) بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 28 مئی 1998 کو پاکستان نے ایٹمی دھماکے کئے جس کی یاد میں آج یوم تکبیر منایا جا رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق 18 سال قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا جس کے ساتھ ہی ملکی دفاع نا قابل تسخیر ہوگیا، اس دن کی یاد میں ہرسال ملک بھرمیں یوم تکبیر انتہائی جو ش و خروش سے منایا جاتا ہے ۔ واضح رہے کہ پڑوسی ملک بھارت 1974 میں ہی ایٹمی تجربہ کر کے خطے میں ایٹمی اسلحہ کی دوڑ شروع کرچکا تھا جس نے مئی 1998 میں ایک مرتبہ پھر ایٹمی دھماکے کئے تاکہ پاکستان پر دباؤ ڈالا جاسکے جس کے جواب میں پاکستان نے بھی 28 مئی 1998 کو صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے مقام پر 5 کامیاب ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کو بھرپور جواب دیا۔