پیر, 25 نومبر 2024


بیماریوں سے لڑنے والے نئے پروٹین دریافت

ایمزٹی وی(صحت) یونیورسٹی آف جنیوا کے سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ اگر خون میں ’’پلیٹلیٹس‘‘ کہلانے والے خلیے موجود نہ ہوں تو انسانی جسم مختلف وائرسوں کے حملوں سے اپنا دفاع نہیں کرسکتا۔ اب تک یہ خیال کیا جاتا تھا کہ جب کوئی وائرس یا بیکٹیریا انسانی جسم پر حملہ کرتا ہے تو خون میں موجود سفید خلیے (وائٹ بلڈ سیلز) بڑی تیزی سے متاثرہ مقام کی طرف بڑھتے اور حملہ آور وائرس یا بیکٹیریا کو ناکارہ بنادیتے ہیں لیکن نئی تحقیق کے نتائج اس سے بالکل مختلف ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی رگوں اور خون میں شامل چھوٹے چھوٹے خلیوں ’’پلیٹلیٹس‘‘ سے خارج ہونے والے ایک پروٹین کی بدولت انسانی جسم کا قدرتی دفاعی نظام حرکت میں آتا ہے اور سفید خلیات کو ہوشیار ہوجانے کا پیغام پہنچاتا ہے۔

خاص طور پر کسی وائرس کے حملے پر ’’سی سی این ون‘‘ کہلانے والا یہ پروٹین زیادہ مقدار میں پلیٹلیٹس سے خارج ہوکر سفید خلیوں تک پہنچتا ہے اور انہیں متاثرہ مقام کی طرف متوجہ کرتا ہے۔ یہی نہیں بلکہ یہ پروٹین متاثرہ مقام تک سفید خلیوں کی رہنمائی بھی کرتا ہے۔ یعنی یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ سی سی این ون انسانی جسم کی حفاظت کرنے والے ’’فوجیوں‘‘ (خون کے سرخ خلیوں) کو بھرتی کرنے اور محاذ پر بھیجنے کا کام کرتا ہے۔

سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس نئی دریافت سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ بطورِ خاص وائرسوں کے خلاف انسانی جسم کس طرح سے ردِعمل کا مظاہرہ کرتا ہے اور پلیٹلیٹس کی مدد سے اس ردِعمل کو کس طرح مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ انسانی خون کے ہر مائیکرولیٹر میں ایک لاکھ 50 ہزار سے لے کر 3 لاکھ تک پلیٹلیٹس موجود ہوسکتے ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment