ایمزٹی وی(ٹیکنالوجی)امریکا میں خودکار ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والی ٹیسلا کار نے اپنے مالک کی طبعیت خراب ہونے پر انھیں بحفاظت اسپتال پہنچا دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی ریاست میسوری کے شہر اسپرنگ فیلڈ میں جوشوا نیلے اپنی ٹیسلا کار کے ماڈل ایکس میں دفتر سے گھر جا رہے تھے کہ اچانک راستے میں ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔
ایمبولینس کو بلانے کی بجائے 37 سالہ جوشوا نے کار کے خود چلنے کے فیچر (سیلف ڈرائیونگ) استعمال کرنے اور خودکار ٹیکنالوجی کی مدد سے ہسپتال پہنچنے کا فیصلہ کیا۔ بیس میل کے فاصلے پر واقع ہسپتال تک کار نے جوشوا کو بحفاظت پہنچایا جہاں وہ خود کار پارک کر کے اندر چل کر گئے۔
ڈاکٹرز کے مطابق جوشوا کے پھیپھڑوں کی شریان میں رکاوٹ آگئی تھی اور اگر وہ بروقت ہسپتال نہ پہنچتے تو ان کی موت بھی واقع ہوسکتی تھی۔ واضح رہے کہ ٹیسلا کار کے اسی فیچر کے استعمال کے باعث امریکا میں 2 حادثات بھی پیش آچکے ہیں۔
رواں سال مئی میں امریکی ریاست فلوریڈا میں ٹیسلا چلانے والے شخص نے کار کے خودکار فیچر کو استعمال کیا، لیکن کار سامنے کھڑی لوری کی موجودگی کا اندازہ نہیں لگا سکی اور اس سے جاٹکرائی، جس کے باعث گاڑی میں موجود شخص ہلاک ہوگیا۔
گزشتہ ماہ امریکی ریاست مونٹانا میں بھی ٹیسلا کار کے ماڈل ایکس کو حادثہ پیش آیا، تاہم کار میں موجود شخص اس میں محفوظ رہا۔