ایمز ٹی وی (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کی کمپنی نے ایسی مشین تیار کی ہے جو ہوا میں نمی کو ٹھنڈا کرنے کے بعد پینے کے صاف پانی میں تبدیل کردیتی ہے۔ ’’واٹر جین‘‘ نامی کمپنی کی تیار کردہ اس مشین کا انحصار ایک سادہ اور بنیادی سائنسی حقیقت پر ہے جسے تکثیف (condensation) کہا جاتا ہے۔ اسکول کی سطح پر سائنس میں پڑھایا جاتا ہے کہ جب پانی کو گرم کیا جاتا ہے تو وہ بخارات یعنی گیس میں تبدیل ہوجاتا ہے اور جب آبی بخارات کو ٹھنڈا کیا جائے تو وہ پانی میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اسی بناء پر ٹھنڈے پانی کے گلاس پر پانی کی بوندیں نمودار ہوجاتی ہیں جو دراصل ہوا میں موجود نمی کی مائع شکل ہوتی ہے۔ یہ مشین بھی ٹھیک اسی اصول پر کام کرتی ہے۔
اس کے اندر نصب نظام ارد گرد کی ہوا اپنے اندر کھینچتا ہے، اسے اتنا ٹھنڈا کرتا ہے کہ اس میں موجود آبی بخارات پانی میں تبدیل ہوجائیں اور پھر اس صاف پانی کو مشین کے اندر محفوظ کرلیا جاتا ہے جہاں سے ضرورت پڑنے پر نکالا جاسکتا ہے۔ دور افتادہ علاقوں کی صورت میں اس مشین کو شمسی توانائی کی مدد سے بھی چلایا جاسکتا ہے۔یہ مشین ایسے علاقوں کے لیے زیادہ مفید ہے جو خشک تو ہوں لیکن وہاں سال کے بیشتر حصے کے دوران ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ رہتا ہو۔ ان میں لاطینی امریکا، جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیاء اور افریقا کے بعض ممالک شامل ہیں۔ فی الحال
اس کی بڑے پیمانے کی آزمائشیں ممبئی، شنگھائی اور میکسیکو سٹی میں جاری ہیں۔ اس کے مختلف جسامتوں اور علیحدہ علیحدہ گنجائش والے ڈیزائن دستیاب ہیں۔ مثلاً اگر ہوا میں نمی کا تناسب 80 فیصد اور درجہ حرارت 27 ڈگری سینٹی گریڈ ہو تو اس کا سب سے بڑا ڈیزائن ایک دن میں 825 گیلن (3,122 لیٹر) تک پانی بنا سکتا ہے۔ ان ہی مثالی حالات کے تحت اوسط جسامت والی یہ مشین 118 گیلن (446 لیٹر) جب کہ سب سے چھوٹی مشین بھی ایک دن میں آبی بخارات کی تکثیف سے 4 گیلن (15 لیٹر) تک پانی بناسکتی ہے۔ بجلی کی موجودہ عالمی قیمتوں کے پیشِ نظر ’’واٹر جین‘‘ کی تیار کردہ یہ مشینیں صرف دس سینٹ فی گیلن یعنی 10 روپے میں 3.7 لیٹر کی شرح سے پانی بناسکتی ہیں۔