ایمز ٹی وی (صحت) ہم میں سے بیشتر افراد اپنا زیادہ وقت خود کو خوش باش، فٹ اور ذہین ترین بنانے کے بارے میں سوچتے ہوئے گزارتے ہیں، لیکن ہم اس بارے میں نہیں سوچتے کہ ہم نے کیا غلطیاں کی ہیں۔ یہ کوئی راز نہیں کہ اپنی خامیوں اور بری عادات کے بارے میں سوچنا مایوسی کا باعث بنتا ہے مگر اپنے طرز زندگی کے عام پہلوﺅں کو نظرانداز کرنا شخصیت اور صحت پر اثرات مرتب کرتا ہے۔ یقین کرنا شاید مشکل ہو مگر کچھ عام چیزیں آپ کو ذہنی طور پر ناکارہ بنا رہی ہوتی ہیں جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
ناقص نیند
یہ کوئی حیرت کی بات تو نہیں مگر بیشتر افراد اس بات کو نظرانداز کردیتے ہیں کہ ناکافی نیند دماغی کارکردگی پر کس حد تک منفی طریقے سے اثرانداز ہوتی ہے، صرف ایک رات کی خراب نیند بھی ذہنی صلاحیتوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔ نیند کی کمی سے متاثر دماغ کے لیے کام کرنا مشکل ہوتا ہے جبکہ مختصر المدت اور طویل المعیاد یاداشت بدترین ہوجاتی ہے۔ اسی طرح توجہ اور منصوبہ بندی کی صلاحیتیں بھی متاثر ہوتی ہیں جس کی وجہ سے مسائل کا حل نکالنا مشکل ہوجاتا ہے۔ آسان الفاظ میں ناکافی نیند احمق بنانے کی جانب سفر تیز کردیتی ہے۔
بہت زیادہ چینی کھانا
منہ میٹھا کرنے کی عادت نہ صرف جسمانی توانائی کی سطح کو نقصان پہنچاتی ہے بلکہ یہ دماغی کارکردگی کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔ ایک حالیہ تحقیق کے مطابق بلڈ شوگر میں اضافے اور یاداشت کے مسائل کے درمیان تعلق موجود ہے، ایک شخص کا بلڈ شوگر جتنا زیادہ ہوگا، اس کے لیے چیزوں کو یاد رکھنا اتنا ہی مشکل ہوگا۔
ملٹی ٹاسکنگ
ایک وقت میں کئی کام کرنا آپ کی تعمیری صلاحیتوں کو نقصان پہنچاتا ہے، تاہم اسے عادت بنالینا دماغ کے مختلف حصوں کو سکیڑ دیتا ہے، دماغ کے جو حصے اس کی وجہ سے متاثر ہوتے ہیں ان میں جذباتی کنٹرول، فیصلہ سازی اور ردعمل وغیرہ قابل ذکر ہیں۔
چربی سے بھرپور غذا
آسان الفاظ میں جنک یا فاسٹ فوڈ کھانے کو عادت بنالینا دماغ کو مشکل میں ڈال دیتا ہے، چوہوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق چربی سے بھرپور غذا ذہنی لچکداری کو نمایاں نقصان پہنچانے کا باعث بنتی ہے، جس کے باعث بدلتی صورتحال میں مطابقت کی صلاحیت ختم ہوجاتی ہے۔
تناﺅ
ٹھیک ہے اس سے چھٹکارا پانا اتنا بھی آسان نہیں، مگر سائنس ثابت کرچکی ہے کہ بہت زیادہ تناﺅ ذہنی طور پر احمق بنا سکتا ہے، اس کی وجہ تناﺅ پیدا کرنے والے ہارمونز ہوتے ہیں جو دماغ کے لیے نئی یادوں کے معنی نکالنا مشکل ترین بنا دیتے ہیں۔
ہر چیز جاننے کا گمان
اپنی ذہانت کے اظہار کے لیے ہر وقت پرجوش رہنا آپ کو ہر چیز پر یقین کرنے پر مجبور کردیتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق جو لوگ ہر چیز جاننے کا دعویٰ کرتے ہیں ان میں سے اکثر کی باتیں جعلی اور بوگس ہوتی ہیں۔ درحقیقت ایسا گمان رکھنے والے افراد کا دماغ افسانوی چیزوں کو ہی حقیقت تسلیم کرکے ذہن میں بٹھا لیتا ہے۔