ایمز ٹی وی( صحت) 2010 میں انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے 2 سالہ بچے کی تصاویر نے دنیا کو دنگ کردیا تھا جو سگریٹ پینے کا شوقین تھا۔
اردی ریازل نامی یہ بچہ چین اسموکر (کثرت سے سگریٹ نوشی کرنے والا) بن چکا تھا اور انٹرنیٹ پر اس کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد یہ خبر سامنے آئی تھی کہ وہ روزانہ 40 سگریٹس پیتا ہے۔
اس وقت بچے کے والدین نے اس عادت کے بارے میں کہا تھا 'اگر اسے سگریٹ نہ ملے تو وہ غصہ کرتے ہوئے چیخنے لگتا ہے اور اپنا سر دیوار سے مارنے لگتا ہے، وہ خود کو سست اور بیمار محسوس کرنے لگتا ہے'۔
والدین کا خیال تھا کہ یہ بچہ سگریٹ پیتا ہے تو کیا ہوا دیکھنے میں تو صحت مند ہے۔
مگر یہ خبریں اور ویڈیو سامنے آنے کے بعد دنیا بھر سے شدید ردعمل سامنے آیا اور انڈونیشین حکومت نے اسے بحالی نو کے پروگرام کا حصہ بنا دیا تاکہ وہ اس بری عادت سے نجات پاسکے۔
درحقیقت ردعمل اتنا شدید تھا کہ اردی کے ساتھ ساتھ حکومت نے انڈونیشیا بھر میں بچوں کی تمباکو نوشی کے خلاف مہم شروع کردی۔
خوش قسمتی سے بحالی نو کے پروگرام کے نتیجے میں وہ بچہ تمباکو نوشی تو ترک کرنے کے لیے تیار ہوگیا مگر اس نے ایک اور بری لت کو اپنا لیا۔
وہ جنک فوڈ کا شوقین ہوگیا اور چھ سال کی عمر میں اس کا وزن حد سے زیادہ بڑھ گیا، جس کے بعد اس کے والدین کو اپنے بیٹے کی صحت کا خیال آیا اور انہوں نے ماہر غذائیت سے رجوع کرکے اس کی غذائی عادات کو بدلنا شروع کیا۔