ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) حکومت نے سگریٹ کے پیکٹ پر نئی تصویری وارننگ جاری کر دی، وزیر ممکت سائرہ افضل تارڑ کہتی ہیں 30 مارچ کے بعد پیکٹ کے 85 فیصد حصے پر کینسر کے مریض کی مخصوص تصویر نہ چھاپنے والی کمپنیوں کیخلاف کارروائی ہوگی۔
وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ حکومت نے تمباکو نوشی کیخلاف عالمی ادارہ صحت کے ساتھ معاہدے کے تحت سگریٹ کے پیکٹ کی دونوں جانب وارننگ فوٹو کا سائز بڑھا کر 85 فیصد کردیا ہے، اس طرح پاکستان سگریٹ پیکٹ کے 85 فیصد حصے پر تصویری وارننگ والے 3 ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 2010ء میں پہلی بار تصویری وارننگ پیکٹ کے 40 فیصد حصے پر جاری کی گئی، تصویر کا سائز بڑھانے کا مقصد تمباکو نوشی میں کمی لانا ہے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ 30 مارچ 2015ء کے بعد پاکستان میں بننے، درآمد اور فروخت ہونیوالے تمام سگریٹ پیکٹس پر وارننگ تصویر کا سائز پیکٹ کا 85 فیصد ہونا لازمی ہے، متعلقہ محکموں، اداروں اور کمپنیوں کو خطوط بھیج دیئے گئے ہیں، قانون کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنی، امپورٹرز، ڈسٹربیوٹرز اور ڈیلرز کیخلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تمباکو نوشی کے باعث سالانہ ایک لاکھ سے زیادہ افراد موت کا شکار ہو جاتے ہیں، اُمید ہے کہ صوبائی حکومتیں اور ضلعی انتطامیہ نئے قانون کے نفاذ میں بھرپور تعاون کریں گی۔