ایمزٹی وی(مانیٹرنگ ڈیسک) فیس بک میسنجر کو بظاہر کچھ زیادہ پسند نہں کیا جاتا مگر اسے ناپسند کرنے والے بھی اس ایپ کو استعمال ضرور کرتے ہیں۔ اور یہی وجہ ہے کہ اسے ماہانہ استعمال کرنے والوں کی تعداد 1.2 ارب سے زائد ہوگئی ہے اور اس طرح یہ واٹس ایپ کے برابر آگئی ہے۔ آسان الفاظ میں کہا جائے تو یہ غلط نہیں ہوگا کہ میسنجر نے واٹس ایپ سے دنیا کی مقبول ترین میسجنگ ایپ کا اعزاز چھین لیا ہے تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ دونوں ایپس فیس بک کی ہی ملکیت ہے تو کسی کا بھی آگے یا پیچھے ہونا اسی کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ واضح رہے کہ واٹس ایپ صارفین کی تعداد بھی لگ بھگ اتنی ہی ہے۔ فیس بک نے منگل کو میسنجر استعمال کرنے والوں کی تعداد کا اعلان کیا جو کہ گزشتہ سال جولائی میں ایک ارب تھی۔ فیس بک میسنجر کے استعمال کرنے والی تعداد میں اچانک اتنے اضافے کی وجہ اس کی میسنجر لائٹ ایپ ہے جو کہ گزشتہ سال خزاں میں متعارف کرائی گئی تھی۔ یہ ایپ پرانے فونز اور سست انٹرنیٹ کنکشن پر تیز رفتاری سے کام کرتی ہے۔ اسی طرح گزشتہ چند ماہ کے دوران اس ایپ میں فیس بک ری ایکشنز، مینشنز، رئیل ٹائم لوکیشن شیئرنگ، ڈیجیٹل اسسٹنٹ ایم کی سفارشات اور اسنیپ چیٹ کی اسٹوریز کی نقل میسنجر ڈے متعارف کرائے گئے۔ اب میسنجر کے کیمرے کے ذریعے آپ دوستوں کے ساتھ ایک مخصوص وقت کے بعد تحلیل ہوجانے والی تصاویر شیئر کرسکتے ہیں۔ ویسے تو فیس بک پر کافی الزامات لگتے ہیں مگر یہ واضح ہے کہ اس کی مقبولیت کی کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آتے کم از کم 1.2 ارب سے زائد افراد سے بحث کرنا تو مشکل ہے۔ فیس بک کی سالانہ ایف ایٹ ڈویلپر کانفرنس آئندہ ہفتے ہورہی ہے جس میں میسنجر کے حوالے سے اہم اعلانات متوقع ہیں۔